پولیس نے لاہور میں متعدد وکلاء کو حراست میں لیا

لاہور میں وکلاء کی حراست
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) لاہور پولیس نے مینار پاکستان کے قریب سے 2 وکیلوں اور ایک خاتون کو حراست میں لیا ہے، لاہور ہائیکورٹ اور ضلع کچہری کے باہر سے متعدد وکلاء کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صوبہ سندھ کے علاقہ دادو میں نوجوان کے خودکشی سے قبل ریکارڈ ویڈیو پیغام نے ہنگامہ برپا کر دیا
احتجاج کے دوران صورتحال
پولیس نے جی پی او چوک پر جمع ہونے والے وکلاء کو منتشر کرنے کے لیے شیلنگ بھی کی۔ پاکستان تحریک انصاف کی آج مینار پاکستان گراؤنڈ میں احتجاج کی کال پر لاہور کے مختلف مقامات پر بھی کنٹینرز پہنچا دیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: فرنچ ولندیزی اور پرتگالی حکمران جن علاقوں میں رہے وہاں قانون اپنے مذہب کی اقدار کیساتھ نافذ کرتے مگر انگریز کامزاج اس سے مختلف تھا.
سڑکوں کی بندش اور پولیس کی حکمت عملی
لاہور کے داخلی راستے اور مینار پاکستان کی طرف جانے والی سڑکیں کنٹینرز کھڑے کرکے بند کر دی گئیں۔ پولیس نے 9 مئی کے واقعات میں مطلوب شر پسند عناصر کی گرفتاری کے لیے حکمت عملی بھی ترتیب دی ہے۔
امن قائم رکھنے کے اقدامات
پولیس ذرائع کے مطابق، شرپسند عناصر مینار پاکستان احتجاج میں بھی انتشار پھیلا سکتے ہیں۔ شہر میں قیام امن کے لیے 12 ہزار سے زائد افسران اور جوان احتجاج اور توڑ پھوڑ روکنے کے لیے تعینات کیے گئے ہیں۔