پاکستان پڑوسیوں سے مستحکم تعلقات چاہتا، دہشتگردی امن کے لیے خطرہ ہے: وزیر اعظم

وزیراعظم کا امن کی خواہش کا اظہار
بیجنگ(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے، پاکستان اپنے تمام پڑوسیوں سے معمول کے مستحکم تعلقات چاہتا ہے لیکن انتہا پسندی اور دہشتگردی خطے کے امن کیلئے خطرہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سنئیر اینکر پرسن آفتاب اقبال دبئی میں گرفتاری کی اطلاعات
شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں پاکستان کا کردار
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے شنگائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایس سی او شاندار میزبانی اور بھرپور انتظامات پر صدر اور حکومت چین کے شکرگزار ہیں، ازبکستان اور کرغزستان کو ان کے یومِ آزادی پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) علاقائی تعاون و انضمام کے فروغ کے لیے پاکستان کے دیرپا عزم کی عکاسی کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور بنگلہ دیش کے بہتر ہوتے تعلقات سے دونوں ممالک کے طلبہ کو کیا فوائد ملے؟
چین کی عالمی قیادت کا اعتراف
انہوں نے کہا ہے کہ چین کی کامیابیاں صدر شی جن پنگ کی مدبرانہ اور بصیرت افروز قیادت کا نتیجہ ہیں، چین کی عالمی قیادت ایس سی او ہی نہیں بلکہ دیگر نمایاں اقدامات میں بھی نظر آتی ہے، پاکستان ہمیشہ کثیرالجہتی، مکالمے اور سفارت کاری کی طاقت پر یقین رکھتا ہے، کسی بھی ملک کے لیے خودمختاری اور علاقائی سالمیت سے بڑھ کر کچھ نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: خاتون کو قتل کرکے لاش سمندر میں پھینکنے والا مفرور ملزم گرفتار
سی پیک کی اہمیت
پاکستان ایس سی او اراکین اور ہمسایہ ممالک کی خودمختاری و علاقائی سالمیت کا احترام کرتا ہے اور تمام بین الاقوامی و دوطرفہ معاہدوں کا پاسدار ہے۔ شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) دونوں ممالک کے درمیان بہترین منصوبہ ہے، پاکستان اقوامِ متحدہ اور ایس سی او کے چارٹرز پر عمل پیرا ہے اور آئندہ بھی کرتا رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں: آج سے 17 نومبرتک مارکیٹیں اور بیرونی سرگرمیاں رات 8 بجے بند ہونگی، نوٹیفکیشن جاری
ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی
ایران پر اسرائیل کی بلاجواز جارحیت قابلِ مذمت اور ناقابلِ قبول ہے جبکہ غزہ میں جاری ظلم اور بھوک ہمارے اجتماعی ضمیر پر نہ ختم ہونے والا زخم ہے، پاکستان اقوامِ متحدہ کے منظور شدہ دو ریاستی حل کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔
دہشت گردی کے خلاف جنگ
وزیراعظم نے کہا ہے کہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں دہشت گرد حملوں میں بیرونی ہاتھ ملوث ہونے کے ثبوت موجود ہیں، گھناؤنے جرائم کے ذمہ داروں اور ان کے سہولت کاروں کو جواب دہ ہونا ہوگا، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے پناہ قربانیاں دی ہیں اور یہ سلسلہ ملکی سلامتی کے لیے جاری رہے گا.