میانوالی پولیس نے دوسرا بڑا دہشتگردی حملہ ناکام بنا دیا

میانوالی پولیس کی دہشت گردوں کے خلاف کاروائی
میانوالی (ڈیلی پاکستان آن لائن) میانوالی پولیس دہشت گرد و شرپسند عناصر کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بن گئی، میانوالی پولیس نے ایک ہی دن میں دہشت گردوں کا دوسرا بڑا حملہ پسپا کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کی 26ویں آئینی ترمیم کی منظوری پر قوم کو مبارکباد
تھانہ مکڑوال میں دہشت گردوں کا حملہ
تھانہ مکڑوال میانوالی پولیس کو آج دن میں ملاخیل دربار خاصہ بابا کے علاقے میں دہشت گرد عناصر کی موجودگی کی اطلاع ملی۔ دہشت گردوں نے پولیس پارٹی کو دیکھتے ہی فائرنگ شروع کر دی، جوابی فائرنگ میں پہاڑی علاقے میں فرار ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کے لیے فضائی حدود بند، صرف امارات جانے والی پروازوں کو کتنی تاخیر کا سامنا ہوگا؟
سرچ آپریشن کی قیادت
ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق ڈی پی او میانوالی اختر فاروق، ایلیٹ فورس ٹیموں کے ہمراہ فوری علاقے میں پہنچے اور سرچ آپریشن شروع کیا۔ پہاڑی علاقے میں سرچ آپریشن کے دوران 10 سے 12 دہشت گردوں نے پولیس پارٹی پر دوبارہ فائرنگ کی۔
یہ بھی پڑھیں: اختیارات کا رونا نہیں رو رہے، جو وعدہ کیا تھا اسے پورا کر رہے ہیں: میئر کراچی
دو طرفہ فائرنگ کا تبادلہ
ڈی پی او میانوالی اختر فاروق علاقے میں سرچ آپریشن کی قیادت کر رہے تھے۔ پولیس و سی ٹی ڈی کے افسران و جوانوں نے محفوظ پوزیشن لے کر جوابی فائرنگ کی۔ دو طرفہ فائرنگ کا تبادلہ ایک گھنٹے سے زائد جاری رہا۔
یہ بھی پڑھیں: مریم نواز کی طبیعت ناسازی سے متعلق سوال پر علی امین گنڈاپور نے کیا کہا؟ جانیے
بہادری سے مقابلہ
پنجاب پولیس کے ترجمان کے مطابق میانوالی پولیس اور سی ٹی ڈی کے افسران و جوانوں نے نہایت بہادری سے دہشت گردوں کا مقابلہ کیا، دہشت گرد اندھیرے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پہاڑی علاقے میں فرار ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں: طیارے گرنے کے اعتراف کے بعد بھارتی صحافی مودی سرکار اور فوج پر برس پڑے
افسران کی حفاظت
پنجاب پولیس کے ترجمان کے مطابق ڈی پی او میانوالی، ڈی ایس پی سی ٹی ڈی، ڈی ایس پی سرکل عیسیٰ خیل سمیت تمام پولیس افسران و اہلکار کراس فائرنگ میں محفوظ رہے۔
آئی جی پنجاب کا عزم
اس موقع پر آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ دہشتگردی کے ناسور کو جڑ سے ختم کرکے دم لیں گے۔