میانوالی پولیس نے دوسرا بڑا دہشتگردی حملہ ناکام بنا دیا

میانوالی پولیس کی دہشت گردوں کے خلاف کاروائی
میانوالی (ڈیلی پاکستان آن لائن) میانوالی پولیس دہشت گرد و شرپسند عناصر کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بن گئی، میانوالی پولیس نے ایک ہی دن میں دہشت گردوں کا دوسرا بڑا حملہ پسپا کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: یہ ہماری زمینوں پر قابض ہونا چاہتے ہیں، ہماری تو گندم کی پیداوار بھی کافی نہیں‘مائنز اینڈ منرل ایکٹ کیخلاف عدالت جانے کا اعلان ہوگیا
تھانہ مکڑوال میں دہشت گردوں کا حملہ
تھانہ مکڑوال میانوالی پولیس کو آج دن میں ملاخیل دربار خاصہ بابا کے علاقے میں دہشت گرد عناصر کی موجودگی کی اطلاع ملی۔ دہشت گردوں نے پولیس پارٹی کو دیکھتے ہی فائرنگ شروع کر دی، جوابی فائرنگ میں پہاڑی علاقے میں فرار ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں: روس اور پاکستان کے درمیان سٹریٹجک شراکت داری: بھارت کو ایک اور سفارتی ناکامی کا سامنا کرنا پڑ گیا
سرچ آپریشن کی قیادت
ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق ڈی پی او میانوالی اختر فاروق، ایلیٹ فورس ٹیموں کے ہمراہ فوری علاقے میں پہنچے اور سرچ آپریشن شروع کیا۔ پہاڑی علاقے میں سرچ آپریشن کے دوران 10 سے 12 دہشت گردوں نے پولیس پارٹی پر دوبارہ فائرنگ کی۔
یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے فلیٹ میں شامل 34 میں سے 17 طیارے گراونڈ، کروڑوں ڈالر کا نقصان
دو طرفہ فائرنگ کا تبادلہ
ڈی پی او میانوالی اختر فاروق علاقے میں سرچ آپریشن کی قیادت کر رہے تھے۔ پولیس و سی ٹی ڈی کے افسران و جوانوں نے محفوظ پوزیشن لے کر جوابی فائرنگ کی۔ دو طرفہ فائرنگ کا تبادلہ ایک گھنٹے سے زائد جاری رہا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان سٹاک ایکسچینج تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
بہادری سے مقابلہ
پنجاب پولیس کے ترجمان کے مطابق میانوالی پولیس اور سی ٹی ڈی کے افسران و جوانوں نے نہایت بہادری سے دہشت گردوں کا مقابلہ کیا، دہشت گرد اندھیرے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پہاڑی علاقے میں فرار ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں: مریم نواز کو “سپر سی ایم” کا خطاب مل گیا
افسران کی حفاظت
پنجاب پولیس کے ترجمان کے مطابق ڈی پی او میانوالی، ڈی ایس پی سی ٹی ڈی، ڈی ایس پی سرکل عیسیٰ خیل سمیت تمام پولیس افسران و اہلکار کراس فائرنگ میں محفوظ رہے۔
آئی جی پنجاب کا عزم
اس موقع پر آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ دہشتگردی کے ناسور کو جڑ سے ختم کرکے دم لیں گے۔