سعودی عرب میں فوڈ سیکٹر کے لیے نئے قوانین اور بھاری جرمانوں کا اعلان، سگریٹ نوشی پر 4 لاکھ جرمانہ ہوگا

نئے قوانین اور جرمانے

ریاض (ڈیلی پاکستان آن لائن) سعودی عرب کی وزارت بلدیات اور ہاؤسنگ نے فوڈ سیکٹر میں صحت و حفاظت کے معیار کو یقینی بنانے کے لیے نئے قوانین اور بھاری جرمانوں کا اعلان کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کے الیکٹرک صارفین کے لیے بجلی 5 روپے 2 پیسے فی یونٹ سستی ہونے کا امکان

وزارت کا مقصد

گلف نیوز کے مطابق وزارت کا کہنا ہے ان اقدامات کا مقصد صارفین کو بہتر سہولیات فراہم کرنا اور غیر معیاری طریقہ کار کو روکنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: انڈونیشیا کے 11 سالہ بچے کا بیچ سمندر کشتی پر ڈانس ورلڈ سینسیشن بن گیا

جرمانے کی تفصیلات

کھانے کی تیاری کے دوران صفائی کے اصولوں کی خلاف ورزی کرنے والوں پر مختلف جرمانے عائد ہوں گے۔

  • اگر ملازمین نے ماسک یا سر پر ڈھانپنے کا کور استعمال نہ کیا تو انہیں فی کس 1,000 ریال جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔
  • کام کے دوران تھوکنے یا چہرے کو چھونے پر 2,000 ریال تک جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
  • فوڈ آؤٹ لیٹس میں غیر مجاز مقامات پر سگریٹ نوشی کرنے پر سخت ترین جرمانہ 5,000 ریال ہوگا۔
  • فوڈ ڈیلیوری ورکرز اگر سرکاری کمپنی کی وردی نہ پہنیں تو ان پر 500 ریال جرمانہ ہوگا。

یہ بھی پڑھیں: انگلینڈ کیخلاف پاکستان کی فتح میں علیم ڈار نے اہم کردار ادا کیا، کیا مشورے دیے؟

جھوٹے دعوے اور جرمانے

اسی طرح وہ کاروبار جو جمی ہوئی جوس کو تازہ بنا کر پیش کرنے کا جھوٹا دعویٰ کریں گے، انہیں 1,000 ریال تک جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔

حفاظتی اقدامات

سعودی حکام کے مطابق یہ اقدامات فوڈ سیفٹی، حفظان صحت اور صارفین کے اعتماد کو یقینی بنانے کے لیے اٹھائے گئے ہیں اور ان پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے گا۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...