لاہور کے سرکاری ہسپتالوں سے نومولود بچوں کے اغوا کا سلسلہ تھم نہ سکا،جنرل ہسپتال سے 2روز کا بچہ اغوا

نومولود بچوں کے اغوا کی تازہ ترین واردات
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) سرکاری ہسپتالوں سے نومولود بچوں کے اغوا کا سلسلہ تھم نہ سکا۔ جنرل ہسپتال کی نرسری سے نومولود بچہ غائب ہوگیا۔ پرنسپل نے 2 ملازمین کو معطل کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہم صدر ٹرمپ کے شکر گزار، اس نتیجے کو قبول کرتے ہیں” بھارت کو پوری دنیا میں رسوا کرنے کے بعد وزیر اعظم شہباز شریف کا اعلان
تفصیلات
سٹی 42 کے مطابق جنرل ہسپتال میں 2 روز قبل کاہنہ کی زینت بی بی کے ہاں بیٹا پیدا ہوا۔ پیدائش کے بعد بچے کو نرسری میں زیر نگرانی رکھا گیا۔ آج دوپہر والد محمد افضال کو بتایا گیا کہ بچہ غائب ہوگیا ہے۔ سی سی ٹی وی میں 2 نقاب پوش خواتین پر بچہ لیجانے کا شک کیا جا رہا ہے۔ ایمرجنسی میں بدانتظامی و سکیورٹی کی ابتر صورتحال بچہ غائب ہونے کا باعث بنی۔
یہ بھی پڑھیں: کم سن طالبہ کو ہراسانی کا کیس؛ جرم ثابت ہونے پر ڈرائیور کو 14 برس قید کی سزا
انتظامی کاروائیاں
جنرل ہسپتال کے پرنسپل پروفیسر فاروق افضل نے نوٹس لیتے ہوئے انتظامیہ سے فوری رپورٹ طلب کر لی ہے۔ جبکہ وارڈ کی آئیشکیلہ بی بی اور محمد عثمان کو فوری طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔ وارڈ سسٹر انچارج اور اسٹاف نرس کی جوابی طلبی کرتے ہوئے محکمانہ کارروائی کا آغاز کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: باراتیوں کی گاڑی کو حادثہ، 6 مسافر جاں بحق، 13 زخمی
پرنسپل کا بیان
پرنسپل فاروق افضل کا کہنا ہے کہ غفلت کے مرتکب اہلکاروں کے خلاف سخت ایکشن ہوگا۔ بچے کی تلاش کے لیے پولیس کی خدمات حاصل کر لی گئی ہیں۔ ہسپتال انتظامیہ کو متاثرہ خاندان سے مکمل معاونت کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
پولیس کی کارروائی
ایس پی ماڈل ٹاؤن اخلاق اللہ تارڑ نے بھی ہسپتال کا فوری دورہ کیا، بچے کے والد افضال کی مدعیت میں 2 نامعلوم خواتین کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔