شمالی کوریا کے رہنما اپنی بکتر بند ٹرین میں چین کے دورے پر روانہ ہو گئے
کم جونگ اُن کا چین کا دورہ
پیانگ یانگ (ڈیلی پاکستان آن لائن) شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن نے اپنی مشہور زمانہ بکتر بند ٹرین کے ذریعے چین کے دارالحکومت بیجنگ کا سفر شروع کر دیا ہے، جہاں وہ بدھ کے روز ہونے والی شاندار یومِ فتح فوجی پریڈ میں شرکت کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: نوشہرہ میں زہریلی شراپ پینے سے 6 افراد ہلاک، 9 کی حالت غیر
اہمیت کا حامل دورہ
یہ دورہ نہ صرف کم جونگ اُن کا پہلا کثیرالملکی بین الاقوامی اجلاس ہوگا، بلکہ 1959 کے بعد کسی شمالی کوریائی رہنما کی چین میں فوجی پریڈ میں پہلی شرکت بھی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن نے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا
عالمی رہنماؤں کا خیرمقدم
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق چینی صدر شی جن پنگ، روسی صدر ولادیمیر پیوٹن، اور دیگر عالمی طاقتوں کے سربراہان کم جونگ اُن کا استقبال کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: سونے کی قیمت میں آج بھی کمی، فی تولہ کتنے کا ہوگیا؟
بکتر بند ٹرین کی خصوصیات
جنوبی کوریا کے ذرائع ابلاغ کے مطابق کم کی بکتر بند ٹرین میں 90 سے زائد کوچز ہیں جن میں کانفرنس روم، آڈیئنس چیمبرز، بیڈرومز، اور سب سے حیران کن ایک ریستوران شامل ہے جہاں تازہ لابسٹر اور مہنگی فرانسیسی شراب پیش کی جاتی ہے۔
حفاظتی وجوہات کی بنا پر ٹرین کی رفتار سست رکھی جاتی ہے، اور بیجنگ تک اس کا سفر 24 گھنٹے تک جاری رہنے کا امکان ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کا پہلگام فالس فلیگ میں ناکامی کے بعد بلوچستان میں بڑی دہشت گردی کا منصوبہ بے نقاب
چین کے ساتھ تعلقات میں گرمجوشی
یہ دورہ کم جونگ اُن اور چین کے تعلقات میں گرمجوشی کی نئی لہر کا مظہر ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب مغربی دنیا روس پر پابندیاں لگا رہی ہے، اور شمالی کوریا عالمی تنہائی کا شکار ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پیرو میں ایشیا پیسیفک اکانمک کارپوریشن کا اجلاس، یہ تنظیم کیا ہے اور اس کی کیا اہمیت ہے؟ آپ بھی جانیے
فوجی پریڈ میں شریک ممالک
پریڈ میں کم کے ہمراہ میانمار، ایران، کیوبا، انڈونیشیا، ملائشیا اور ویتنام سمیت 26 ممالک کے سربراہان بھی شریک ہوں گے۔
یورپی یونین سے صرف سلواکیہ کے وزیراعظم رابرٹ فیکو شرکت کر رہے ہیں، جبکہ ہنگری اور بلغاریہ نمائندے بھیج رہے ہیں۔
یومِ فتح کی فوجی پریڈ
بیجنگ کے تاریخی تیان آن من اسکوائر میں منعقد ہونے والی 70 منٹ کی اس پریڈ میں چین کی جدید ترین فوجی طاقت، ڈرون شکن نظام، جنگی طیارے، ٹینک، اور نئی فوجی اسٹرکچر کی پہلی بار مکمل نمائش دیکھنے کو ملے گی۔
یہ تقریب جاپان کی دوسری جنگِ عظیم میں شکست اور جنگ کے خاتمے کی 80 ویں سالگرہ کے طور پر منائی جا رہی ہے۔








