سیلاب کی تباہ کاریاں کہیں زیادہ، توجہ عوام پر مرکوز ہے: مجتبیٰ شجاع الرحمان کا لاہور اور شیخوپورہ کے متاثرہ علاقوں کا دورہ اور گفتگو

سیلاب متاثرین کی امداد
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر خزانہ پنجاب مجتبیٰ شجاع الرحمان نے کہا ہے کہ اس وقت تمام حکومتی مشینری کی توجہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں عوام کی محفوظ مقامات پر منتقلی اور ان کی جان و مال کے تحفظ پر مرکوز ہے۔ متاثرہ علاقوں میں ہنگامی بنیادوں پر امدادی کاروائیاں جاری ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کسی صوبے کا دوسرے صوبے کے پانی پر ڈاکا ڈالنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا: احسن اقبال
امدادی کاروائیاں
متاثرین کو اشیاء خورونوش اور ادویات کی بلا تعطل ترسیل کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ سیلاب اترنے کے بعد متاثرین کے نقصانات کا تخمینہ لگایا جائے گا اور جس حد تک ممکن ہو گا ازالہ کیا جائے گا۔ پنجاب حکومت اپنی عوام کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔
یہ بھی پڑھیں: مخصوص نشستوں پر نظرثانی کا کیس؛ مسلم لیگ ن نے اضافی گزارشات سپریم کورٹ میں جمع کرادیں
صوبائی وزیر کی ملاقاتیں
ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر نے لاہور اور شیخوپورہ میں متاثرہ علاقوں کے دورہ کے موقع پر امدادی کیمپوں میں مقیم سیلاب زدگان سے گفتگو کے دوران کیا۔ صوبائی وزیر نے متاثرین کو بتایا کہ وزیر اعلیٰ مریم نواز سیلاب سے متاثرہ آبادیوں کی بحالی کے لیے پائیدار اور مستقل انتظامات کی خواہاں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں میں دماغی صلاحیت میں کمی کا انکشاف
موسمی تغیرات کا اثر
پچھلے کئی برسوں سے سیلاب ملکی معیشت کو بری طرح متاثر کر رہا ہے، اس سال سیلاب کی تباہ کاریاں گزشتہ برسوں کی نسبت کہیں زیادہ ہیں جس کی ایک بڑی وجہ موسمی تغیرات ہیں۔ مسئلے کے مستقل حل کے لیے باقاعدہ فریم ورک تیار کیا جائے گا اور متاثرین کی بحالی کا عمل زیادہ مؤثر اور منظم انداز میں پایۂ تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: شاہد آفریدی کی لائن آف کنٹرول پر کھڑے ہو کر پراٹھے کھانے کی ویڈیو وائرل
حکومتی کوششیں
صوبائی وزیر نے کہا کہ حکومتی ادارے اپنے اپنے دائرہ کار میں بہترین خدمات سرانجام دے رہے ہیں، تاہم اس موقع پر این جی اوز اور مخیر حضرات کو بھی چاہیے کہ وہ آگے بڑھ کر حکومت کا ساتھ دیں اور متاثرین کی فوری امداد اور بحالی کے عمل کو یقینی بنائیں۔
معائنے اور ہدایات
صوبائی وزیر نے متاثرہ علاقوں اور امدادی مراکز کا معائنہ کیا، متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کی اور ان کے مسائل دریافت کیے۔ انہوں نے انتظامیہ کو ہدایت کی کہ متاثرین کی ضروریات کا خیال رکھیں اور انھیں خوراک اور ادویات کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔