اصل چور پاکستان کی بیوروکریسی ہے جس نے ملک کو تباہ کیا،نور عالم خان

نور عالم خان کا بیان
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)جے یو آئی کے رکن قومی اسمبلی نور عالم خان نے کہا ہے کہ اصل چور پاکستان کی بیوروکریسی ہے جس نے ملک کو تباہ کیا،جب سیلاب آتا ہے ، دہشتگردی ہوتی ہے تو یہ مال کماتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آئندہ 12 یا 24 گھنٹوں کے دوران پنجاب اور اسلام آباد میں تیز بارشوں کی پیشگوئی
قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال
سپیکر سردار ایاز صادق کی زیرصدارت قومی اسمبلی اجلاس کے دوران ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے نور عالم خان نے کہاکہ پہلے اسلام آبادسے شروع کریں، نالوں پر تجاوزات کی گئی ہیں، خیبرپختونخوا کی پی ڈی ایم اے دریائے سوات میں 16 لوگوں کو نہیں بچا سکی۔
یہ بھی پڑھیں: سمندر کی گہرائیوں میں موجود قیمتی انفراسٹرکچر کی مرمت کرنے والی ‘فوج’ جس پر دنیا کا دارومدار ہے
پاکستان کی بیوروکریسی پر تنقید
ان کاکہناتھا کہ اصل چور پاکستان کی بیوروکریسی ہے جس نے ملک کو تباہ کیا، دریا پر کتنی سوسائٹیز بنی ہیں، ان کو روکیں، بھارت نے آپ کے ساتھ جنگ کی ہے۔ صوبے دریا کی زمین پر سوسائٹی بنا دیتے ہیں، تو وفاق اسے پوچھ تو سکے۔ نور عالم خان کاکہناتھا کہ سیاستدان زمین پر قبضہ نہیں کرتے، لینڈگریبرز پاکستان کی بیوروکریسی ہے، جب سیلاب آتا ہے ، دہشتگردی ہوتی ہے تو یہ مال کماتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: 3 ماہ میں زیرو ویسٹ پنجاب کا ہدف مقرر, چند ہفتوں میں 1 لاکھ افراد کو روزگار ملے گا
سائرہ افضل تارڑ کا مؤقف
سائرہ افضل تارڑنے اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ 18ویں ترمیم نے ہمیں بہت معذرت خواہ کردیاہے، بہت قومی ایشو پر سمجھوتا ہوا ہے۔ مسائل کے بغیر کچھ نہیں ہو سکتا، صوبے بھی دیں اور وفاق بھی اس میں فنڈ دے۔
یہ بھی پڑھیں: رات گئے بھارتی جارحیت لیکن اس دوران وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ کیا کرتے رہے؟ پتہ چل گیا
ثمینہ خالد گھرکی کی تشویش
ثمینہ خالد گھرکی نے کہاکہ راوی کنارے کس طرح سے اتنی ڈویلپمنٹ ہوئی ہے، ان تعمیرات کی کس نے اجازت دی؟
شاہدہ اختر علی کی باتیں
شاہدہ اختر علی نے کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر جنگلات کی کٹائی دیکھتے ہیں، ٹمبر مافیا کو روکنے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔ ہمیں صرف ایک کمپنی کو موردالزام نہیں ٹھہرانا چاہئے، ذمہ دار افراد کی جانب سے کاروباری شخصیات کو ٹارگٹ نہیں کرنا چاہئے، ہم سب ان حالات کے مجموعی طور پر ذمہ دار ہیں۔