دریائے ستلج اور چناب میں اونچے درجے کا سیلاب، درجنوں دیہات متاثر، سڑکیں پانی میں بہہ گئیں

سیلاب کی صورتحال کا جائزہ
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)بہاولنگر، وہاڑی میں دریائے ستلج اور شورکوٹ میں دریائے چناب میں اونچے درجے کا سیلاب ہے، جس سے درجنوں دیہات متاثر اور سڑکیں پانی میں بہہ گئیں۔
یہ بھی پڑھیں: کیپٹن کرنل شیر خان شہید نے ثابت کیا وطن کی حرمت ہر چیز سے مقدم ہے: وزیر اعلیٰ مریم نواز
دریائے ستلج میں اونچا سیلاب
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق بہاولنگر میں دریائے ستلج میں بھوکاں پتن کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے، سیلابی ریلوں سے 125 دیہات متاثر ہوئے اور کئی سڑکیں پانی میں بہہ گئیں۔
ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہٹھاڑ اور بستی فرید نگر کے قریب بند ٹوٹنے سے مزید آبادیاں ڈوب گئیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی فضائی حدود عارضی طور پر بند ، ایئرپورٹس اتھارٹی کا اعلان
دریائے چناب کی صورت حال
ادھر شورکوٹ میں دریائے چناب میں اونچے درجے کا سیلاب ہے، 4 لاکھ 80 ہزار کیوسک کا ریلہ سلطان باہو پل سے گزر رہا ہے، سیلابی ریلے سے سرکاری سکولز کی بلڈنگ زیر آب آ گئی۔
ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جسووالی، بیلہ، سربانہ اور محرم سیال سمیت مزید 42 دیہات ڈوب گئے۔
یہ بھی پڑھیں: گنڈا پور مرکزی قافلے کی قیادت چھوڑ کر ہزارہ موٹروے روانہ
ریسکیو آپریشن
فوج اور انتظامیہ کی طرف سے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خطے کی تازہ صورتحال، ان واقعات سے ہمیں اپنے ایٹمی پروگرام کی قدر ہوتی ہے، عمر چیمہ نے واقعات گنوادیے
وہاڑی میں پانی کا بہاؤ
وہاڑی میں دریائے ستلج ہیڈاسلام پر پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہو گیا، ہیڈاسلام پر 85 ہزار کیوسک پانی ریکارڈ کیا گیا۔
ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہیڈاسلام پر سیلابی ریلے میں مزید اضافہ متوقع ہے، ڈی سی عمرانہ توقیر کا کہنا تھا کہ سیلابی پانی سے 70 موضع جات اور 76 ہزار لوگ متاثر ہوئے، سیلاب سے 50 ہزار ایکڑ رقبہ زیر آب آیا، ان کا کہنا تھا کہ سب سے زیادہ نقصان بورے والا کے علاقوں میں ہوا۔
نالہ ڈیک کی صورتحال
محکمہ آبپاشی کا کہنا ہے کہ ظفروال میں نالہ ڈیک میں اونچے درجے کا سیلاب ہے، سیلابی ریلہ موگا کی کئی آبادیوں میں داخل ہوگا، جنڈیالہ، چھنی، مراڑہ اور ظفر وال شہر بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے، موگا کے مقام پر سیلابی ریلے سے مدرسے کی عمارت گر گئی۔