پنجاب حکومت کا گندم، آٹا اور روٹی کے نرخ برقرار رکھنے کے لئے سخت اقدامات کا فیصلہ

وزیراعلیٰ پنجاب کا اجلاس
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت خصوصی اجلاس میں گندم، آٹا اور روٹی کے نرخ برقرار رکھنے کے لئے سخت اقدامات کا فیصلہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: کاڈ لیور آئل: اٹھارویں صدی کی بدبودار دوا جو کمزور ہڈیوں کے لیے آج بھی اہم ہے
فیڈ ملوں میں پابندیاں
اجلاس میں فیڈ ملوں میں گندم کے استعمال پر پابندی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے تاکہ گندم کا استعمال روکنے میں مدد مل سکے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلامی سال 1447 ہجری کا آغاز 27 جون سے ہونے کا امکان، ماہر فلکیات
ذخیرہ اندوزی کے خلاف اقدامات
پیرا کے ایس ڈی اوز کو گندم کی ذخیرہ اندوزی کے سدباب کے لئے خصوصی اختیارات تفویض کیے گئے ہیں، اور گندم کی ذخیرہ اندوزی روکنے کے لئے سخت ترین قانونی کارروائی کا ٹاسک سونپ دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: محبت ملکیت نہیں، احساس ہے، یقین ہے” – دوستی کا ہاتھ نہ بڑھانے پر ٹک ٹاکر ثنا یوسف کا قتل، علی ظفر کی نظم ’’محبت‘‘ وائرل ہوگئی
قیمتوں میں اضافے کی روک تھام
اجلاس میں ہدایت کی گئی ہے کہ سیلاب کی آڑ میں آٹے اور روٹی کے نرخ بڑھانے والوں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔ مزید یہ کہ گندم کی ذخیرہ اندوزی روکنے کے لئے پرائس کنٹرول مجسٹریٹ کو متحرک کر دیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ کا بیان
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے کہا کہ روٹی کا نرخ 14 روپے اور 20 کلو آٹے کے بیگ کا نرخ 1810 روپے سے زائد نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے واضح کیا کہ سیلاب کی آڑ میں آٹے اور روٹی کے نرخ بڑھانے کی اجازت ہرگز نہیں دیں گے، کیونکہ گندم کی ذخیرہ اندوزی عوام کے ساتھ دشمنی کے مترادف ہے۔