سپریم کورٹ: منشیات فروشی کے ملزم کی ضمانت مسترد
سپریم کورٹ کا فیصلہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ نے منشیات فروخت کرنے کے ملزم فرمان کی ضمانت کی درخواست بھی مسترد کردی۔
یہ بھی پڑھیں: پریکٹس سیشن کے دوران زخمی ہونے والے بابر اعظم اب کیسے ہیں ؟
سماعت کے دوران سوالات
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق دورانِ سماعت جسٹس حسن اظہر رضوی نے استفسار کیا کہ ملزم کے خلاف چالان تاخیر سے کیوں جمع ہوا؟ کیا اتنی بڑی انکوائری تھی جو اتنا وقت لگ گیا؟
یہ بھی پڑھیں: امریکی حملے سے فردو جوہری تنصیب کو شدید نقصان پہنچا: ایرانی وزیر خارجہ کی تصدیق
سرکاری وکیل کا مؤقف
سرکاری وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ ملزم منشیات کی پڑیاں فروخت کرتے ہوئے پکڑا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد ہائی کورٹ کا سی ڈی اے کو تحلیل کرنے کا حکم
ملزم کے وکیل کا دفاع
ملزم کے وکیل نے کہا کہ اس پر سمگلنگ کا کوئی الزام نہیں، لیکن جسٹس شہزاد ملک نے ریمارکس دیئے کہ منشیات کی برآمدگی پر سیکشن 9 سی لگ جاتا ہے، یہاں ضمانت کا کیس نہیں بنتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وکیل صاحب، آپ چاہے جتنی تقریر کر لیں، ضمانت نہیں ہو سکتی۔
مکالمہ اور فیصلے کا اختتام
دورانِ مکالمہ جسٹس شہزاد ملک نے ہنستے ہوئے کہا کہ آج کل آپ کے اشارے گردش میں ہیں، اس پر وکیل ریاست علی آزاد نے موکل کی درخواست واپس لے لی۔








