امریکی ٹیرف کے دباؤ، مودی سرکار نے بھارت میں جی ایس ٹی کے حوالے سے بڑا قدم اٹھا لیا

امریکی ٹیرف کا دباؤ اور بھارت میں نئی جی ایس ٹی پالیسی
نئی دہلی (نیوز ڈیسک) امریکی ٹیرف کا دباؤ، مودی سرکار نے بھارت میں جی ایس ٹی کے حوالے سے بڑا قدم اٹھا لیا۔
جی ایس ٹی میں کمی کا اعلان
تفصیلات کے مطابق بھارت میں امریکی محصولات سے معاشی دباؤ کے خدشے کے پیش نظر گھریلو مصنوعات پر گڈز اینڈ سروسز ٹیکس (جی ایس ٹی) میں کمی کردی گئی۔ پان مسالہ، سگریٹ، گٹکا اور دیگر تمباکو مصنوعات پر جی ایس ٹی کی شرح 40 فیصد ہوگی۔
وزیر خزانہ کا بیان
’’جنگ‘‘ کے مطابق وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے دہلی میں پریس کانفرنس میں کہا کہ عام آدمی اور متوسط طبقے کے استعمال ہونے والی اشیاء پر جی ایس ٹی پوری طرح سے کم کر دی گئی ہے۔ اب صابن سے لے کر چھوٹی گاڑیوں تک ٹیکس میں کمی کی گئی ہے اور یہ فیصلہ معاشی دباؤ کے مقابلے میں گھریلو طلب بڑھانے کے لیے کیا گیا ہے۔ بھارت میں نیا جی ایس ٹی 22 ستمبر سے نافذ العمل ہوگا۔
نئی ٹیکس سلیب کا تعین
بھارتی میڈیا کے مطابق استعمال کی چیزوں پر اب صرف 2 جی ایس ٹی سلیب 5 فیصد اور 18 فیصد ہوں گے جب کہ 12 فیصد اور 28 فیصد ٹیکس کی سلیب ختم کر دی گئی ہے۔ ہیئر آئل، شیمپو، ٹوتھ پیسٹ پر اب 18 فیصد کی بجائے 5 فیصد، کچن کی اشیاء جیسے مکھن، گھی، نمکین، پاستا، کارن فلیکس، کافی، چاکلیٹ پر 5 فیصد جی ایس ٹی ہوگا۔ پنیر، انڈین بریڈ، یو ایچ ٹی دودھ پر اب کوئی ٹیکس نہیں ہوگا۔