علیمہ خان پر انڈہ پھینکے جانے کے بعد تحریک انصاف کا رد عمل بھی آگیا

تحریک انصاف کا رد عمل
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان پر انڈہ پھینکے جانے کے بعد تحریک انصاف کا رد عمل بھی آگیا۔
یہ بھی پڑھیں: حج درخواستوں کی وصولی میں 10 دسمبر تک توسیع کردی گئی
حملے کی تفصیلات
مرکزی شعبہ اطلاعات کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آج علیمہ خانم پر اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا ٹاک کے دوران ایک ایجنڈہ کے تحت بھیجی گئی شرپسند خواتین نے حملہ کیا، اور فرار ہو گئیں۔ ہمارے کارکنوں نے فوری طور پر ان کا پیچھا کیا، لیکن پولیس نے شرپسند اور حملہ آور خواتین کو گاڑی سمیت منصوبے کے مطابق فرار ہونے میں مدد کی اور وہاں سے نکال لیا۔ پولیس کے اس عمل کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، کہ بجائے ان شر پسند حملہ آور خواتین کو گرفتار کرنے کے، ان کو محفوظ طریقے سے فرار کروا دیا گیا۔ گاڑی کا نمبر ہمارے پاس موجود ہے اور ہمارا مطالبہ ہے کہ علیمہ خانم پر حملے کی ایف آئی آر درج کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: منچن آباد؛ دریائے ستلج میں چک لالیکا کے قریب کشی الٹنے سے 2 افراد لاپتہ، 20 کو زندہ نکال لیا گیا
حکومتی زیادتیوں کا ذکر
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ حرکتیں نہ صرف گھٹیا اور بے شرمی کی انتہا ہیں بلکہ یہ عمران خان کی بہنوں اور خاندان کے خلاف ہونی والی مسلسل حکومتی زیادتیوں اور تسلسل کے ساتھ ہراساں کرنے کا حصہ ہیں۔ علیمہ خانم پر کئی جھوٹے مقدمات دائر کیے گئے ہیں، انہیں کئی مرتبہ گرفتار کیا جا چکا ہے، اور انہیں ہر طرح کی اذیتیں دی جا رہی ہیں۔ ان کی بہن عظمی خان اور دوسری بہن نورین خان کے خاندان پر بھی مسلسل ظلم ڈھایا جا رہا ہے۔ نورین خان کے بیٹے حسان خان دس سال کی سزا کاٹ رہے ہیں اور حال ہی میں علیمہ خانم صاحبہ کے دو صاحبزادگان کو بھی جھوٹے مقدمات میں گرفتار کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی ایئر چیف کا بیان مودی کی شمشان گھاٹ میں جلی اور راکھ ہوئی سیاست کو زندہ کرنے کی ناکام کوشش ہے، خواجہ آصف
عزم و ہمت کا پیغام
بیان کے مطابق اس طرح کے بزدلانہ اور گھٹیا حملے عمران خان اور ان کے خاندان کا حوصلہ نہیں توڑ سکتے۔ بالکل برعکس یہ سب ان کے حوصلے کو اور مضبوط کریں گے اور سچ کے علمبردار کی طاقت کو مزید اجاگر کریں گے۔
کارکنان کی مذمت
پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان اور عوام کے طور پر اس گھٹیا اور شرمناک حملے اور شر پسندی کی شدید ترین مذمت کرتے ہیں اور ان تمام عناصر کو خبردار کرتے ہیں کہ کسی بھی بہن، بیٹی یا بیٹے کے خلاف یہ ظلم برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ریاست اور قانون کو چاہیے کہ وہ ایسے گھٹیا اقدامات میں ملوث افراد کے خلاف سخت اور فوری کارروائی کرے، نہ کہ ان کو تحفظ دے۔