بھارت نے دریائے ستلج میں ایک اور سیلابی ریلا چھوڑنے سے متعلق پاکستان کو آگاہ کر دیا

بھارت کی جانب سے سیلابی ریلا چھوڑنے کی اطلاع
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارت نے دریائے ستلج میں ایک اور سیلابی ریلا چھوڑنے سے متعلق پاکستان کو آگاہ کر دیا۔ دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا پر انتہائی اونچے اور ہیڈ سلیمان کی پر اونچے، راوی میں ہیڈ سدھنائی اور بلوکی پر بہت اونچے اور دریائے چناب میں چنیوٹ کے مقام پر بھی بہت اونچے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نجی بینک کی شکایت پر ایف آئی اے کی تحقیقات شروع ہوگئیں
پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاری
روز نامہ جنگ کے مطابق سیلاب سے اب تک پنجاب کے 3900 دیہات ڈوب چکے ہیں، گنڈا سنگھ والا کے مقام پر فصلیں پانی میں ڈوب گئیں، گھروں کو نقصان پہنچا، متاثرین مویشیوں کے ساتھ سڑک پر آگئے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور میں سوتیلی بیٹی کے ساتھ زیادتی کرنے والا اوباش ملزم گرفتار
غیر معمولی صورتحال
بلوکی کے مقام پر بھی سیلاب میں گھرے لوگ پریشان ہیں، مزید دیہات زیر آب آنے کا خدشہ ہے، پنجاب میں سیلاب سے اب تک 39 لاکھ لوگ متاثر ہوئے ہیں، 18 ہزار کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا، 4 ہزار دیہات ڈوب چکے، کم و بیش 50 افراد جاں بحق ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: راشد نصیر کا یو ٹیوبر عادل راجہ کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ، دوسرے دن کی سماعت
کٹاؤ کی صورت حال
ڈیرہ غازی خان اور تونسہ میں کچے کے علاقے میں سیلاب کے ساتھ کٹاؤ کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا جس سے متاثرین کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے۔ انتظامیہ کے مطابق تونسہ کے مقام پر دریائے سندھ میں 2 لاکھ 40 ہزار کیوسک جبکہ غازی گھاٹ کے مقام پر ڈھائی لاکھ کیوسک کا ریلا گزر رہا ہے۔ تونسہ کے کچے کے علاقے مور جھنگی اور بیٹ لدھا میں کٹاؤ دوبارہ شروع ہوگیا ہے جس سے زرعی اراضی دریا برد ہونا شروع ہوا ہے۔ تونسہ کے متاثرہ علاقے بیٹ اشرف، یونین کونسل ڈونہ میں سیلابی پانی کھڑا ہے، آ مدورفت کے لیے کشتیوں کا استعمال کیا جارہا ہے۔
ڈی جی خان کی صورتحال
ڈی جی خان کے علاقے دراہمہ اور تحصیل کوٹ چھٹہ کے کچے میں بھی سیلابی صورتحال برقرار ہے۔