برطانوی حکومت نے کئی لائنوں کو جنگ میں جھونکنے کے لیے منتخب کر لیا، بدین کی پٹری کو بھی اکھاڑ کر فولاد کے حصول کے لیے برطانیہ بھیج دیا گیا

مصنف: محمد سعید جاوید

قسط: 241

فرید ایکسپریس روایتی طور پر لاہور سے کراچی کا سفر مرکزی لائن یعنی ایم ایل 1 پر شروع کرتی ہے۔ رائیونڈ پہنچ کر یہ راستہ تبدیل کر کے قصور کی طرف چل نکلتی ہے اور کئی ثانوی نوعیت کے شہروں سے گزر کر لودھراں پہنچ کر ایک بار پھر لاہور کراچی کی مرکزی لائن سے جا ملتی ہے۔

یہ ریلوے لائن 1909ء میں بنائی گئی تھی۔ اس کے کوئی پانچ سال بعد جنگ عظیم اول شروع ہو گئی تھی۔ برطانوی حکومت نے دوسری کئی لائنوں کی طرح اسے بھی جنگ میں جھونکنے کے لیے منتخب کر لیا۔ اور پھر ایسا ہی ہوا، اس ریلوے لائن کے ساتھ ساتھ حیدرآباد۔ بدین کی پٹری کو بھی اکھاڑ کر اس میں استعمال ہونے والے فولاد کے حصول کے لیے ان کو برطانیہ بھیج دیا گیا۔ غرض 1917ء میں تعمیر کے صرف آٹھ سال بعد ہی یہ پٹری اکھاڑے جانے سے گاڑی کا یہ روٹ بھی وقتی طور پر بند ہو گیا۔ پھر پانچ سال بعد یعنی 1922ء میں اس پٹری کی تنصیبِ نَو کر کے اس پر ایک بار پھر گاڑیاں دوڑا دی گئیں۔

رائیونڈ

لاہور سے چلنے کے بعد سب سے پہلے یہ گاڑی رائیونڈ جنکشن پہنچتی ہے جو نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا کا سب سے بڑا تبلیغی مرکز ہے۔ یہاں عام دنوں میں سیکڑوں عبادت گزاروں کا آنا جانا لگا ہی رہتا ہے مگر سالانہ اجتماع کے موقع پر یہ تعداد بلا مبالغہ کئی لاکھ تک جا پہنچتی ہے، جن میں ساری دنیا سے آئے ہوئے ہزاروں غیر ملکی معتقدین بھی حاضری دیتے ہیں اور دعا میں شریک ہوتے ہیں۔

شرکاء کی دن بدن بڑھتی تعداد کے پیش نظر اب یہ اجتماع سال میں ایک بار کے بجائے 2 دفعہ منعقد ہونے لگا ہے۔ اتنی بڑی تعداد میں معتقدین کی حاضری کے لیے ضروری تھا کہ اسٹیشن کو وسعت دی جائے۔ لہٰذا یہاں کے پرانے ریلوے اسٹیشن کی عمارت کو منہدم کر کے انتہائی جدید خطوط پر نیا اسٹیشن تعمیر کیا گیا ہے۔ جس کا انداز تعمیر ہو بہو لاہور کے ریلوے اسٹیشن جیسا ہی ہے، اور اب یہ اس قابل ہو گیا ہے کہ یہاں پہنچنے والے زائرین کی سفری ضروریات پوری ہو سکیں۔

رائیونڈ میں تبلیغی جماعت کے امیر کا ڈیرہ اور مدرسہ بھی ہے جہاں ان کی مہمان داری اور دعاؤں سے فیض یاب ہونے کے لیے سارا سال ایک تسلسل سے لوگ پہنچتے ہیں۔ یہاں کے امیر کا رتبہ بہت بڑا ہے اور انہیں بہت عزت اور احترام سے دیکھا جاتا ہے۔

قصور: سوہنا شہر

اگلا اسٹیشن قصور ہے، راستے میں یہ لائن مرکزی پنجاب کی سب سے زیادہ زرخیز زمین کے سرسبز خطوں میں سے گزرتی ہے جہاں مکئی، گندم، چاول، اور گنے کے لہلہاتے کھیت آنکھوں کو بڑی تراوٹ بخشتے ہیں۔ پانی کی یہاں کوئی قلت نہیں ہے، اس علاقے میں 2 بڑی نہروں کی موجودگی میں کسانوں کو حسب ضروریات وافر مقدار میں پانی مل جاتا ہے۔ قصور کے گردو نواح میں یہ گاڑی کھیتوں، کھلیانوں، کسانوں کے روایتی ڈیروں اور دیہاتوں سے گزرتی، اٹھکیلیاں کرتی ہوئی کوئی گھنٹے بھر کی مسافت کے بعد قصور کے آس پاس پہنچ جاتی ہے۔ شہر میں جگہ جگہ لگے ہوئے چمڑے کی صفائی کرنے اور رنگنے کے کارخانے نظر آتے ہیں، اور ساتھ ہی ان کی ناگوار سی بو ہر طرف پھیلی ہوئی محسوس ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

نوٹ: یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...