ان کو نہ تہذیب ہے نہ قانون کا احترام، یہ عدالتی احکامات کو نظرانداز کرتے ہیں، پشاور ہائیکورٹ، اعظم سواتی کی درخواست پر فریقین کو توہین عدالت کے نوٹس جاری

پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ

پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پشاور ہائیکورٹ نے ای سی ایل سے اعظم سواتی کا نام نہ نکالنے کی درخواست پر فریقین کو توہین عدالت کے نوٹس جاری کردیئے۔ جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ نے فرمایا کہ ان کو نہ تہذیب ہے نہ قانون کا احترام، یہ عدالتی احکامات کو نظرانداز کرتے ہیں۔ یہ پڑھے لکھے ہیں لیکن ایسے پیش آتے ہیں جیسے انہیں قانون کا کوئی علم نہ ہو۔ بس اب بہت ہو گیا، آپ لوگوں نے توہین عدالت کی ہے، مزید نہیں سنیں گے۔ ہم نے رعایت دی لیکن اس کا غلط فائدہ اٹھایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: کیا اگلے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ہوں گے یا کملا ہیرس؟ ہمیں کب تک معلوم ہو گا کہ کون جیتا اور کون ہارا؟

درخواست کی سماعت

نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق پشاور ہائیکورٹ میں اعظم سواتی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کیلئے درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ اور جسٹس وقار احمد نے درخواست پر سماعت کی۔ عدالتی احکامات پر عملدرآمد نہ کرنے پر عدالت برہم ہو گئی۔

یہ بھی پڑھیں: ملائشیا کی ایئر ایشیا ایکس کا کراچی سے کوالمپور کے لیے ہفتہ وار 4 پروازیں شروع کرنے کا اعلان

وکیل درخواست گزار کا موقف

وکیل درخواست گزار کا کہنا تھا کہ عدالت نے درخواست گزار کا نام لسٹ سے نکالنے کا حکم دیا تھا، درخواست گزار کو 4 دفعہ ایئرپورٹ پر روک کر بیرون ملک جانے نہیں دیا گیا۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ آئی جی اسلام آباد کے حکم پر درخواست گزار کا نام لسٹ میں شامل کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: جھوٹ کے سوداگر بے نقاب، فیک نیوز فیکٹری کا چہرہ دنیا نے دیکھ لیا، مودی سرکار کے ’بے بنیاد دعوے‘ خود کو خطرناک صورتحال میں ڈال لیا

عدالت کے احکامات اور توہین عدالت

جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ نے کہا کہ جس لسٹ میں بھی درخواست گزار کا نام ہے، فوری طور پر نکال دیں۔ جب عدالت نے تینوں لسٹوں سے نام نکالنے کا کہا تو پھر دوبارہ کیوں شامل کیا؟ آپ سب نے توہین عدالت کی ہے۔ جسٹس وقار احمد نے سوال کیا کہ کیا آپ انتظامیہ کی بات مانیں گے یا عدالت کے احکامات؟ حکومت آئین کے مطابق چلنے والا ادارہ ہے یا نہیں؟ ہمیں بتائیں، چار بار عدالت احکامات جاری کرچکی ہے، کبھی ایک تو کبھی دوسری لسٹ میں درخواست گزار کا نام شامل کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: مولانا فضل الرحمان کا پیغام اڈیالہ جیل میں قید بانی پی ٹی آئی تک پہنچ گیا

حکومت کا ردعمل

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ ہم عدالتی احکامات پر عملدرآمد یقینی بنائیں گے۔ جسٹس وقار احمد نے بیان دیا کہ حکومت کا رویہ واضح ہے، ایک ایس ایچ او کے آڈر پر عدالتی احکامات کی توہین کی جاتی ہے۔

نوٹس اور درخواست پر جواب

جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ نے حکم دیا کہ فریقین الگ جواب جمع کرائیں گے اور اس کے بعد فیصلہ کریں گے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے اطلاع دی کہ ڈی جی ایف آئی اے آسٹریلیا میں سیمینار کیلئے گئے ہیں، وقت زیادہ مانگا۔ عدالت نے فریقین کو 14 دن میں جواب جمع کرانے کی ہدایت کردی۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...