نظام المدارس پاکستان کے زیر اہتمام ڈاکٹر طاہرالقادری کی 5 نئی کتب کی تقریب رونمائی، اہم شخصیات کی شرکت اور خطاب
کتب کی تقریب رونمائی
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) تحریک منہاج القرآن کے بانی و سرپرست اعلیٰ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی تفسیر اور سیرت النبی ﷺ کے موضوعات پر 5 نئی ضخیم کتب کی تقریب رونمائی ایوان اقبال لاہور میں نظام المدارس پاکستان کے زیر اہتمام ہوئی۔ تقریب رونمائی میں ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے ویڈیو لنک پر لندن سے شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ میں اپنی کسی کتاب کی کوئی رائلٹی نہیں لیتا، ایک ایک پائی خدمت دین کے لیے وقف ہے، دعا ہے جو لکھتا ہوں اس سے اسلام کی روشنی قریہ قریہ پھیلے اور میری یہ مقدور بھر کوشش میرے لئے توشہ آخرت بن جائے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی سے جو بھی بات ہوگی پارلیمنٹ میں ہی ہوگی، طلال چوہدری
عروۃ الوثقیٰ کی تقریر
تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے عروۃ الوثقیٰ کے سربراہ علامہ جواد نقوی نے کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری نے 14 سال قبل دہشت گردی اور فتنہ الخوارج کے خلاف جو فتویٰ دیا تھا وہ آج ریاست پاکستان کا بیانیہ بن چکا ہے، ان کی تصانیف سے بین المسالک ہم آہنگی کی راہ ہموار ہورہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر سے ملاقات میرے لیے اعزاز کی بات ہے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ
سینئر صحافی کا نقطہ نظر
سینئر صحافی ارشاد عارف نے اپنے خطاب میں کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے اسلام اور سیرت مصطفیٰ ﷺ کی اصل تصویر پیش کرنے کی کوشش کی۔ ادارہ منہاج القرآن نے کتاب اور تحقیق کے کلچر کو زندہ رکھا ہوا ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری پوری دنیا میں اسلام کے امن بیانیہ کو فروغ دے رہے ہیں۔ ان کی دینی خدمات ہر اعتبار سے قابل تحسین ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سیاسی عدم استحکام سے گریز کیا جائے ،بلاول بھٹو نے وفاقی حکومت کو اہم تجویز دی ہے، شازیہ مری
قرآن اور سنت کی خدمت
مرکزی امیر متحدہ جمعیت اہل حدیث سید ضیاء اللہ شاہ بخاری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری نے قرآن اور سنت کے علوم کی جس انداز سے خدمت کی ہے اس کے بعد یہ کہا جا سکتا ہے کہ وہ شیخ الاسلام کے لقب کے صحیح حقدار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی کو پتا لگ چکا، ان کے لوگ انھیں چھوڑ کر بھاگ چکے، بک چکے ہیں: فیصل واوڈا
شرکاء کی آراء
منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے شرکائے تقریب کو خوش آمدید کہا۔ نامور ادیب ڈاکٹر معین نظامی، صاحبزادہ پیر سید شمس الرحمن مشہدی، ناظم اعلیٰ خرم نواز گنڈاپور، ممبر اسلامی نظریاتی کونسل صاحبزادہ پیر سید عتیق الرحمن شاہ، صدر اتحاد المدارس العربیہ پاکستان علامہ مفتی زبیر فہیم، اوریا مقبول جان، صدر لاہور ہائیکورٹ بار آصف نسوانہ ایڈووکیٹ، ڈاکٹر صوفیہ بیدار، علامہ ڈاکٹر محمد شہزاد مجددی، ڈائریکٹر اقبال اکیڈمی ڈاکٹر عبدالرؤف، ادارہ زبان و ادبیات کی ڈائریکٹر بصیرہ عنبرین، سربراہ تحریک حرمت رسول مولانا امیر حمزہ، ڈاکٹر میر آصف اکبر، ڈاکٹر محمد فاروق رانا، علامہ عین الحق بغدادی، علامہ اشفاق چشتی، ڈاکٹر سرور نقشبندی نے بھی اظہار خیال کیا۔
یہ بھی پڑھیں: سیمی فائنل میں آسٹریلیا کو شکست،پاکستان ہانگ کانگ سپر سکسز کے فائنل میں پہنچ گیا
کتب کی اہمیت
ڈاکٹر معین نظامی نے کہا کہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی یہ 5 تصانیف محض کتابیں نہیں بلکہ ایک علمی وفکری خزانہ ہیں۔ میں ان 5 کتب کو "پنجگانہ قادری" سمجھتا ہوں جو علم و تحقیق کی دنیا میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہیں۔
علامہ مفتی زبیر فہیم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ نئی کتب نہ صرف قرآن و سنت کی صحیح تعبیر پیش کرتی ہیں بلکہ نوجوان نسل کو فکری گمراہیوں سے نکال کر اعتدال و راہ ہدایت کی طرف لے جانے کا ذریعہ بھی ہیں۔
ناظم اعلیٰ خرم نواز گنڈاپور نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج کے اس پرفتن دور میں مسلمانوں کے مابین اتحاد و یکجہتی وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ملک میں آج سے بارشوں اور برفباری کی پیشگوئی
یقین کی باتیں
مولانا امیر حمزہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ دن دور نہیں جب شیخ الاسلام کی قیادت میں پوری اُمت کے فرقے اور طبقات ایک پرچم تلے اکٹھے ہوں گے۔
اوریا مقبول جان نے کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری کی تصنیف سورہ فاتحہ کی تفسیر کا مطالعہ کیا تو اس کتاب نے میرے کئی بنیادی سوالات کے جوابات فراہم کئے ہیں۔ شیخ الاسلام کے ہاں تحقیق کا معیار قابل تحسین ہے۔
پیر سید عتیق الرحمن شاہ بخاری نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کا علم کتب کی صورت میں قیامت تک بولتا رہے گا۔
پیر سید شمس الرحمن مشہدی نے کہا کہ شیخ الاسلام کی تصنیف القول المبین محبت رسول ﷺ کا نادر شاہکار ہے۔
دور حاضر کے مسائل
ڈاکٹر بصیرہ عنبرین نے کہا کہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی تصانیف مسائل عصر کا حل پیش کرتی ہیں۔
صدر لاہور ہائیکورٹ بار آصف نسوانہ ایڈووکیٹ نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی تصانیف اور خطابات آنے والی نسلوں کے لئے علم و عرفان کا عظیم خزانہ ہیں۔
صوفیہ بیدار نے اپنے خطاب میں کہا کہ شیخ الاسلام کی یہ انفرادیت ہے کہ وہ خواتین کو سماجی، تعلیمی اور فکری میدانوں میں مردوں کے شانہ بشانہ کھڑا دیکھنا چاہتے ہیں۔
کینیڈا سے آئے مہمان شیخ احمد بدرہ نے تقریب کے اختتام پر دعا کرواتے ہوئے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے عصر حاضر کے ہر موضوع پر قلم اٹھایا اور اُمت مسلمہ کو علمی و فکری راہ نمائی فراہم کی۔








