کہا جاتا ہے ملزموں کو عبرتناک سزائیں دی جائیں گی لیکن ہوتا ہوتا کچھ نہیں، ایسے دعوے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کیلئے کیے جاتے ہیں
مصنف کی تفصیلات
مصنف: رانامیر احمد خاں
قسط: 152
یہ بھی پڑھیں: دھند اور سموگ کے باعث موٹرویز کن کن مقامات سے بند ہیں؟ تفصیلات جانیے
قرارداد
راناامیر احمد خاں ایڈووکیٹ ہائی کورٹ
لاہور مورخہ 16 اکتوبر 1996ء بابت امن عامہ کی مخدوش صورت حال
یہ بھی پڑھیں: برازیل میں گرم ہوا کا غبارہ آگ لگنے کے بعد زمین پر جا گرا، 8 افراد ہلاک
امن عامہ کی صورتحال
آج عوامی جمہوری حکومت کے دور میں لاہور شہر میں روزانہ درجنوں ڈاکے پڑ رہے ہیں۔ پنجاب بھر کے شہروں اور دیہی علاقوں کے کھیتوں، گھروں، دوکانوں اور بنکوں میں روزانہ ڈاکو حملہ آور ہو رہے ہیں جو شہریوں کو لاکھوں کروڑوں کی نقدی، زیورات، کاروں اور دیگر قیمتی اشیاء سے محروم کر دیتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: برطانیہ میں چار بڑے ہاتھیوں کے وزن کے برابر تین لاکھ پاؤنڈ پنیر غائب ہو گئی
شہریوں کا تحفظ
ڈاکہ زنی کی وارداتوں میں پرامن شہری نہ صرف لٹتے ہیں بلکہ اپنی جانوں سے بھی ہاتھ دھوتے ہیں اور ان کی عفت مآب خواتین کی عزتوں پر بھی حملے ہوتے ہیں۔ اس وقت امنِ عامہ کی حالت یہ ہے کہ ہر شہری خود کو مجبور محض اور غیر محفوظ تصور کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مخالفین کو جعلی مقدمے میں پھنسانے کے لیے بیٹی سے زیادتی کا الزام لگانے والا باپ گرفتار
سیاسی قیادت کی ناکامی
ان حالات میں عوامی نمائندگی کے دعویدار وزیر اعظم، وزیر اعلیٰ، ایم پی اے، ایم این اے حضرات عوام کے جان و مال کی حفاظت کا اپنا بنیادی فریضہ انجام دینے کی بجائے سیاسی اقتدار و مفادات کی جنگوں میں مصروف عمل ہیں۔ کمرتوڑ مہنگائی، بے روزگاری کے باعث عوام کے بنیادی انسانی حقوق ایک طرف ڈاکوؤں کی یلغار سے بری طرح پامال ہو رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعلیٰ مریم نواز کا علی پور شہر کا دورہ، فلڈ ریلیف کیمپ آمد، خواتین اور بچوں کو خود کھانا پیش کیا
پولیس کا کردار
دوسری طرف پولیس کے بیجا ناکوں، موٹر سائیکل سوار نوجوانوں کی پکڑ دھکڑ، پرامن جلوسوں پر گولی لاٹھی کا استعمال، اور تھانوں میں غریب عوام کو بغیر مقدمہ درج کئے کئی کئی روز تک حبس بیجا میں رکھنے کی وجہ سے ملک بھر کے تھانے انسانی حقوق کی پائمالی کی آماجگاہ بن چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سیالکوٹ میں حاملہ خاتون ساس اور نند کے ہاتھوں قتل
حکومتی غفلت
حکومتی غفلت اور پولیس کی ناقص کارکردگی کے باعث ڈاکوؤں کے حوصلے اتنے بلند ہو چکے ہیں کہ انہوں نے دن دھاڑے اعظم کلاتھ مارکیٹ جیسی مصروف ترین مارکیٹ میں کھلم کھلا لوٹ مار کی۔ ہر ایسی واردات کے بعد پولیس حکام اور حکومت کی طرف سے دعویٰ کیا جاتا ہے کہ ملزموں کا سراغ لگا لیا گیا ہے، لیکن حقیقت میں کچھ نہیں ہوتا۔
یہ بھی پڑھیں: گہری کھائیاں راستہ روکے کھڑی تھیں، عجیب لائن تھی جو محبوب کی زلفوں کی طرح اٹھکیلیاں کرتی کبھی اس طرف کبھی دوسری طرف بھاگی پھرتی۔
عوامی حکومت کی نااہلی
اندریں حالات ظلم و استحصال کی چکی میں پستے ہوئے عوام سوچنے پر مجبور ہیں کہ یہ کیسی عوامی حکومت ہے جو ڈاکوؤں کو کھلی چھٹی دے رکھی ہے۔ ایسی حکومت کا برسراقتدار رہنے کا کوئی جواز نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مودی سرکار کا “پانی پر بیانیہ” بھی “شرم سے پانی پانی” ہو گیا، دریائے جہلم میں اضافی پانی چھوڑنے کی حقیقت سامنے آ گئی
صدر مملکت سے اپیل
ہم اراکین لاہور ہائی کورٹ بار صدر مملکت سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ پاکستان کے عوام کو تاریخ کی ناپسندیدہ ترین حکومت کی مزید چیرہ دستیوں سے بچانے کے لئے اپنا منصبی و آئینی کردار ادا کریں اور عبوری حکومت کا قیام عمل میں لایا جائے۔
(جاری ہے)
نوٹ
یہ کتاب "بک ہوم" نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں)۔ ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔








