بھارت نے دریائے ستلج میں مزید پانی چھوڑ دیا، ہریکے اور فیروز پور اونچے درجے کے سیلاب کا خطرہ
دریائے ستلج میں پانی چھوڑنے سے خطرات
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارت نے دریائے ستلج میں پھر پانی چھوڑ دیا، ہریکے اور فیروز پور اونچے درجے کے سیلاب کا خطرہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ، بجلی کی قیمتوں میں 37 پیسے فی یونٹ کمی کا امکان
آبی دہشت گردی کی صورتحال
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق، بھارت کی آبی دہشت گردی اور سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزیاں جاری ہیں۔ بھارت کی جانب سے اتوار سے اب تک آج چوتھی بار دریائے ستلج میں پانی چھوڑ دیا گیا ہے۔ بھارت نے انڈس واٹر کمیشن کے بجائے سفارتی ذرائع سے پانی چھوڑنے کی اطلاع دی، جس کے بعد دریائے ستلج میں ہریکے اور فیروز پور سے آگے انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا خطرہ موجود ہے۔ وزارت آبی وسائل نے 28 وفاقی اور صوبائی اداروں کو ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کا الرٹ جاری کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آئینی بینچ نے سابق وفاقی محتسب توہین عدالت کیس میں نوٹس جاری کردیئے
سیلابی صورتحال دریاوں کی حالت
دریائے چناب ہیڈ پنجند پر سیلابی صورتحال برقرار ہے، جہاں 4 لاکھ 75 ہزار کیوسک کا ریلا گزر رہا ہے۔ شیر شاہ اور اکبربند پر شدید دباؤ ہے، جبکہ ریلوے ٹریک بھی بند ہے۔ جلال پور پیر والا کی بستی بہاراں کے بلوچ واہ فلڈ بند میں شگاف آ گیا ہے۔ علاقے سے لوگوں کا ہنگامی انخلا شروع کر دیا گیا ہے۔ پاک فوج اور محکمہ انہار کی ٹیمیں بھی شگاف پر کرنے کے لیے پہنچ گئی ہیں۔ انتظامیہ اور دیگر اداروں کے اہلکار 5 ممکنہ متاثرہ دیہات میں پہنچ گئے ہیں، متاثرہ علاقوں میں انخلا کے لیے اعلانات کیے جا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: 1995 میں پارٹی لیس انتخابات میں امیدواروں نے عوام دوست کا لیبل استعمال کیا تھا، کیا آپ نے پارٹی کی حیثیت کے بغیر کوئی ایسی اصطلاح استعمال کی؟ جسٹس حسن اظہر رضوی
دریائے راوی کی صورتحال
دریائے راوی ہیڈ سدھنائی پر پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 28 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔ دریائے ستلج گنڈا سنگھ والا، سلیمانکی اور ہیڈ اسلام پر اونچے درجے کا سیلاب موجود ہے۔
دیگر متاثرہ علاقوں کی صورتحال
لودھراں کی تحصیل کہروڑپکا میں دربار ظاہر پیر کے قریب زمیندارہ بند ٹوٹ گیا ہے۔ پانی آبادیوں میں داخل ہوگیا ہے۔ اوکاڑہ، پاکپتن، بہاولپور، بہاولنگر، بورے والا اور وہاڑی میں بھی بڑی تباہی ہوئی ہے، ہزاروں ایکڑ رقبے پر کھڑی فصلیں تباہ ہوگئی ہیں۔ دریائے سندھ چاچڑاں کے مقام پر پانی کا بہاؤ مسلسل بڑھنے لگا ہے۔








