اسرائیل کا اگلا نشانہ کونسا ملک ہوسکتا ہے۔۔۔؟ امریکی تھنک ٹینک کے سینئر رکن نےاپنے تجزیئے میں خدشہ کا اظہار کر دیا

اسرائیل کا اگلا نشانہ؟
کراچی (خصوصی رپورٹ) اسرائیل کا اگلا نشانہ کونسا ملک ہوسکتا ہے؟ امریکی تھنک ٹینک کے سینئر رکن نے اپنے تجزیئے میں بتا دیا۔
یہ بھی پڑھیں: تبدیلی اور سونامی جیسے نعرے پختون عوام کے ساتھ بھیانک مذاق بن چکے ہیں: عظمیٰ بخاری
حملے کی تفصیلات
’’جنگ‘‘ میں شائع ہونے والی ’’رفیق مانگٹ‘‘ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے قطر میں حماس کے رہنماؤں پر حملہ کیا۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ حماس کا آخری ٹھکانہ ترکیہ اگلا نشانہ ہو سکتا ہے۔ ترکیہ حماس رہنماؤں کو فوری ملک بدر کرے یا ان کے ٹھکانوں سے 150 فٹ کے فاصلے پر رہے۔
نیٹو رکنیت کا اثر
امریکی تھنک ٹینک انٹرپرائز انسٹی ٹیوٹ کے سینئر فیلو مائیکل روبن کے مطابق: "ترکیے کی نیٹو رکنیت اسے اسرائیلی حملے سے تحفظ فراہم نہیں کرے گی۔ اسرائیل اسے دہشت گردی کے سہولت کار کی خلاف جائز دفاع قرار دے سکتا ہے۔ نیٹو کا آرٹیکل 5، جو کہ ایک رکن پر حملے کو سب پر حملہ سمجھتا ہے، خود کار طور پر نافذ نہیں ہوتا اور امریکہ، سویڈن یا فن لینڈ جیسے ممالک اسے ویٹو کر سکتے ہیں، جو ترکیہ سے ناراض ہیں۔ حماس کے رہنما قطر کو محفوظ پناہ گاہ سمجھتے تھے، لیکن اسرائیلی فضائی حملوں نے اس خیال کو غلط ثابت کیا۔