آئندہ 2 سے 3 روز مون سون جاری رہے گا، این ڈی ایم اے

اسلام آباد میں نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کی بریفنگ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے چیئرمین لیفٹننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے کہا ہے کہ آئندہ 2 سے 3 روز مون سون جاری رہے گا۔ ہیڈ پنجند اور گڈو بیراج پر پانی کا بہاؤ تیز ہے، تاہم ستلج، راوی اور چناب میں صورت حال قابو میں ہے۔ وفاقی وزیر مصدق ملک کے ہمراہ سیلاب کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ستلج، راوی اور چناب کے علاقوں میں صورت حال کنٹرول میں ہے جبکہ ملک بھر میں ریسکیو آپریشنز جاری ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت کشیدگی، شیطان سنگھ کی شادی خطرے میں پڑ گئی
محفوظ مقامات پر منتقل کیے گئے افراد
چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا کہ پنجاب میں 24 لاکھ افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا جبکہ سندھ میں ڈیڑھ لاکھ لوگوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا۔ امدادی سرگرمیوں میں مصروف فلاحی اداروں کا شکریہ ادا کیا۔
یہ بھی پڑھیں: Activities Kick Off at Lahore Youth Festival: Showcasing Logos from Various Educational Institutions and Engaging Youth
حکومتی اقدامات اور پیشگی انتظامات
لیفٹننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے کہا کہ پیشگی انتظامات کے لیے تمام ادارے کام کر رہے ہیں۔ سیلاب کی وجہ سے فصلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے اور پانی کا بہاؤ کم کرنے کے لیے کچھ علاقوں میں بند توڑے گئے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت پنجاب کو راشن پیکج سمیت 9 ہزار ٹینٹ فراہم کیے گئے ہیں، اور پنجاب کے لیے 9 ہزار ٹن سے زیادہ راشن فراہم کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فیلڈ مارشل عاصم منیر سے پاکستان کرپٹو کونسل کے سی ای او بلال بن ثاقب کی ملاقات
موسمی چیلنجز کا سامنا
لیفٹننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے کہا کہ 16 سے 18 ستمبر کے دوران وسطی پنجاب اور آزاد کشمیر میں بارش کا امکان ہے۔ موسمیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مل کر اقدامات کرنا ہوں گے، اس کے علاوہ درجہ حرارت بڑھنے کی وجہ سے گلیشیئرز تیزی سے پگھل رہے ہیں۔ وفاقی وزیر مصدق ملک نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے دنیا میں تبدیلیاں آ رہی ہیں۔ وزیر اعظم نے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے موسمیاتی ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے، پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے شدید متاثرہ ملکوں میں شامل ہے۔
آئندہ کی تیاریوں کی ضرورت
مصدق ملک نے کہا کہ آئندہ مون سون کی تیاریوں کا آغاز فوری طور پر کرنا ہوگا۔ فلاحی ادارے اور نجی تنظیمیں بڑھ چڑھ کر کام کر رہی ہیں۔ انہوں نے سیالکوٹ اور نارووال میں بارش سے شدید تباہی کا ذکر کیا اور کہا کہ سندھ میں سیلاب سے نمٹنے کے لئے پیشگی انتظامات کیے گئے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پنجاب، خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے عوام کے ساتھ ہیں، اور تمام اداروں کو مل کر بچوں کے بہتر مستقبل کے لیے کام کرنا ہوگا۔ سیلاب اور بارش کی وجہ سے 900 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔