کراچی میں 100 سے زائد کمسن بچیوں کے ساتھ زیادتی اور ان کی ویڈیوز بنانے والا ملزم گرفتار

کراچی میں کمسن بچوں کے ساتھ زیادتی کا کیس
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) قیوم آباد کے علاقے میں 100 سے زائد کمسن بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد ان کی ویڈیوز بنانے والے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔ ملزم نے دوران تفتیش اعتراف کیا کہ وہ بچوں کو پیسے دیکر اپنے کمرے میں لاتا تھا اور ان کے ساتھ زیادتی کرتے ہوئے ویڈیوز بھی بناتا تھا۔
پولیس کی کارروائی
ڈان نیوز کے مطابق کراچی کی ڈیفنس پولیس نے کمسن بچیوں کے ساتھ زیادتی اور نازیبا ویڈیوز بنانے والے شربت فروش کو گرفتار کرلیا۔ ملزم بچیوں کو پیسے کا لالچ دے کر زیادتی کا نشانہ بناتا تھا۔
علاقے میں مقامی رہائشیوں کی مداخلت
ڈی آئی جی ساؤتھ سید اسد رضا نے ڈان کو بتایا کہ پولیس کو اطلاع ملی کہ قیوم آباد کے سی-ایریا کے رہائشیوں نے عثمانیہ مسجد کے قریب ملزم شبیر کو پکڑا ہے، جو علاقے میں جوس اور مشروبات بیچتا تھا۔ رہائشیوں نے اس پر علاقے کے لڑکوں اور لڑکیوں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا اور اسے تشدد کا نشانہ بنا رہے تھے۔ پولیس نے ملزم کے قبضے سے ایک یو ایس بی اور موبائل فون برآمد کیا ہے جس میں اس طرح کی بہت سی ویڈیوز موجود ہیں، جبکہ موبائل فون سے ملنے والی ویڈیوز بھی فارنزک کے لئے بھیج دی گئی ہیں۔
قانونی چارہ جوئی
ڈیفنس پولیس نے مختلف نابالغ لڑکیوں کے والدین کی شکایات پر ملزم کے خلاف پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 376 کے تحت 3 ایف آئی آر درج کی ہیں۔ پولیس اس سیریل ریپسٹ سے مزید تفتیش کر رہی ہے اور معاملے کی تحقیقات ہر پہلو سے کی جارہی ہیں۔
ملزم کا پس منظر
سینئر افسر نے بتایا کہ ملزم گزشتہ 10 سالوں سے کراچی میں رہ رہا ہے، جبکہ اس کا اصل تعلق ایبٹ آباد سے ہے۔