سی ڈی اے کو 2 ہفتے میں ریڑھی بانوں کو ریگولرائز کرنے کی ہدایت
اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) عدالتی حکم کے باوجود اسلام آباد میں ریڑھی بانوں کے خلاف آپریشن پر توہین عدالت کے کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے سی ڈی اے کو دو ہفتوں کے اندر ریڑھی بانوں کو ریگولرائز کرنے کی ہدایت کر دی۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کے قافلے پر فائرنگ
عدالت کی سماعت کا احوال
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق جسٹس انعام امین منہاس نے ریڑھی بانوں کی درخواست پر سماعت کی۔ وکیل ایمان مزاری نے مؤقف اپنایا کہ ریڑھی بانوں کے کیس کا فیصلہ آنا تھا، مگر اس کیس کو ٹرانسفر کر دیا گیا۔ ایک اسٹے آرڈر موجود ہے کہ کسی ریڑھی بان کو نہ ہٹایا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: علی ظفر کا سیلاب متاثرین کے لیے خصوصی فنڈ ریزنگ کنسرٹ کرنے کا اعلان، کنسرٹ سے حاصل رقم سیلاب سے متاثرہ افراد کی بحالی کے لیے لگائی جائے گی
سی ڈی اے کی جانب سے دھمکی
وکیل کے مطابق سی ڈی اے کی ڈائریکٹر انعم فاطمہ نے ریڑھی بانوں کو دھمکی دی تھی کہ وہ کیس ٹرانسفر کروا دیں گی۔ اسلام آباد لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2015 کے تحت لائسنس جاری ہونے تھے، جس کے لیے ہزاروں ریڑھی بانوں نے ایم سی آئی کو درخواستیں دی ہوئی ہیں۔ سی ڈی اے کے آپریشن پر عدالت کا حکم امتناع برقرار ہے۔
عدالت کے ریمارکس اور ہدایت
سرکاری وکیل نے مؤقف اپنایا کہ ایک ایم او یو کے تحت ریڑھی بانوں کو بٹھایا گیا ہے، جس پر جج نے ریمارکس دئیے کہ ریڑھی بان اس معاشرے کے لوگ ہیں جو کہیں آگے پیچھے نہیں جا سکتے۔ عدالت نے سی ڈی اے کو دو ہفتے میں ریڑھی بانوں کو ریگولرائز کرنے کی ہدایت کے ساتھ سماعت ملتوی کر دی۔








