سی ڈی اے کو 2 ہفتے میں ریڑھی بانوں کو ریگولرائز کرنے کی ہدایت

اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) عدالتی حکم کے باوجود اسلام آباد میں ریڑھی بانوں کے خلاف آپریشن پر توہین عدالت کے کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے سی ڈی اے کو دو ہفتوں کے اندر ریڑھی بانوں کو ریگولرائز کرنے کی ہدایت کر دی۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب کی جیلوں میں قیدیوں کے حقوق کی پاسداری پر خاص فوکس کیا جا رہا ہے: چیئرمین ٹاسک فورس
عدالت کی سماعت کا احوال
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق جسٹس انعام امین منہاس نے ریڑھی بانوں کی درخواست پر سماعت کی۔ وکیل ایمان مزاری نے مؤقف اپنایا کہ ریڑھی بانوں کے کیس کا فیصلہ آنا تھا، مگر اس کیس کو ٹرانسفر کر دیا گیا۔ ایک اسٹے آرڈر موجود ہے کہ کسی ریڑھی بان کو نہ ہٹایا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: پی جے ایف کا اپنے دو ممبران کی صحت یابی پر عشائیہ کا اہتمام، آفتاب احمد کھوکھر کی بھی اہلیہ سمیت شرکت
سی ڈی اے کی جانب سے دھمکی
وکیل کے مطابق سی ڈی اے کی ڈائریکٹر انعم فاطمہ نے ریڑھی بانوں کو دھمکی دی تھی کہ وہ کیس ٹرانسفر کروا دیں گی۔ اسلام آباد لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2015 کے تحت لائسنس جاری ہونے تھے، جس کے لیے ہزاروں ریڑھی بانوں نے ایم سی آئی کو درخواستیں دی ہوئی ہیں۔ سی ڈی اے کے آپریشن پر عدالت کا حکم امتناع برقرار ہے۔
عدالت کے ریمارکس اور ہدایت
سرکاری وکیل نے مؤقف اپنایا کہ ایک ایم او یو کے تحت ریڑھی بانوں کو بٹھایا گیا ہے، جس پر جج نے ریمارکس دئیے کہ ریڑھی بان اس معاشرے کے لوگ ہیں جو کہیں آگے پیچھے نہیں جا سکتے۔ عدالت نے سی ڈی اے کو دو ہفتے میں ریڑھی بانوں کو ریگولرائز کرنے کی ہدایت کے ساتھ سماعت ملتوی کر دی۔