ریاست جن کو دہشت گرد کہتی رہی، اب ان کو ادائیگیاں کریں گے: اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد ہائی کورٹ میں لاپتہ شہری کی بازیابی کی سماعت

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) اسلام آباد ہائی کورٹ میں لاپتہ شہری کی بازیابی کیلئے دائر درخواست پر سماعت ہوئی جس میں جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیئے کہ ریاست جن کو دہشت گرد کہتی رہی اب ان کو ادائیگیاں کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی صدر کے انتخاب میں کلیدی کردار ادا کرنے والی سات ریاستیں

امدادی رقم کی ادائیگی کا سوال

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق عدالت نے لاپتہ شہری عمر عبداللہ کے والد سے استفسار کیا کہ کیا آپ کو امدادی رقم ادا کر دی گئی ہے؟ جس پر لاپتہ شہری کے والد نے بتایا کہ ہمیں تاحال امداری رقم کی ادائیگی نہیں ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: آئینی ترمیم خفیہ طریقے سے لائی جارہی ہے، حصہ نہیں بنیں گے: اخترمینگل

کمیشن کی تشکیل اور رپورٹ

سیکرٹری گمشدہ افراد انکوائری کمیشن نے عدالت کو آگاہ کیا کہ جبری گمشدہ افراد کی فیملیز کو ادائیگی کیلئے سپیشل کمیٹی بنائی گئی ہے۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہ کمیٹی کس لیے بنائی گئی ہے؟ سیکرٹری کمیشن نے بتایا کہ کابینہ نے کمیٹی بنائی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: صدر مملکت آصف علی زرداری کا نیول ہیڈکوارٹرز کا دورہ، آپریشنل تیاریوں اور ’’معرکۂ حق‘‘ میں کامیابیوں پر تفصیلی بریفنگ

عدالت کے ریمارکس

جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ جبری گمشدہ افراد انکوائری کمیشن کی کوئی حیثیت نہیں، وہ کیوں بٹھایا ہوا ہے؟ اِس عدالت میں امداری رقم ادائیگی کا بیان دیئے دو ماہ گزر چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: حنا شعیب کا جدہ میں مفت شیف کوچنگ کلاسز شروع کرنے کا اعلان

ادائیگی کے بجٹ کے بارے میں سوالات

عدالت کو نمائندہ وزارت دفاع نے آگاہ کیا کہ ہم نے معاملہ فائنل کر کے وزارتِ داخلہ کو بھیج دیا تھا، ادائیگی انہوں نے کرنی ہے۔ اس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہ کیا یہ پہلی فیملی ہو گی جس کو ادائیگی کی جائے گی؟ ایک کے ساتھ یہ حال ہو رہا ہے تو باقیوں کے ساتھ کیا ہو گا؟

جسٹس محسن اختر کیانی نے مزید استفسار کیا کہ حکومت پاکستان کے پاس اتنے لاپتہ افراد کو ادائیگی کیلئے بجٹ ہے؟ کیا آئی ایم ایف کے ساتھ مل کر ادائیگیاں کی جائیں گی؟ آدھا پاکستان آج سیلاب میں ڈوبا ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزارت آئی ٹی آج تک سوشل میڈیا ریگولیٹ نہیں کرسکی، آرٹیفیشل انٹیلیجنس کو کیسے کرے گی،سینیٹ قائمہ کمیٹی میں سوال

فراہم کردہ رقوم پر تنقید

جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ کتنی عجیب بات ہے کہ جن لوگوں کو پراسیکیوٹ کرنا تھا اُن کو بچانے کیلئے ہم لوگوں کو پیسے دیں گے، جن مسنگ پرسنز کو پہلے دہشت گرد کہتے رہے اب ان کو پیسے دے رہے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ریاست جن کو دہشت گرد کہتی رہی اب ان کو ادائیگیاں کریں گی، عجیب بات ہے پہلے مسنگ پرسنز کو دہشت گرد کہو پھر ان کو پیسے دو، مسنگ پرسنز پیش نہ کرنے پڑیں بس کروڑوں روپے دے دو۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ جنہیں دہشت گرد کہتے تھے اُنہیں گرفتار کرتے، ٹرائل کرواتے، سزائے موت کروا دیتے۔

سماعت کی آئندہ تاریخ

بعدازاں عدالت نے کیس کی سماعت 26 ستمبر تک ملتوی کر دی۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...