نامزدگیاں مسلم لیگ کے لیے باعثِ نفاق و انتشار بن گئیں، فوری انتخابات کا راستہ نہ اپنایا تو ہمیں آئندہ کفِ افسوس ملنے کے سوا کچھ حاصل نہ ہوگا۔

پیش کردہ عرضداشت
مصنف: رانا امیر احمد خاں
قسط: 155
331 وکلا ء مسلم لیگ کی عرضداشت بنام میاں محمد نواز شریف، صدر پاکستان مسلم لیگ
بہ توسط سرتاج عزیز، سیکرٹری جنرل پاکستان مسلم لیگ
یہ بھی پڑھیں: انڈونیشیا میں ہیلی کاپٹر کا حادثہ، 4 افراد جاں بحق
مسلم لیگی وکلا کی مشکلات
السلام علیکم! جیسا کہ آپ اس امر سے بخوبی آگاہ ہیں کہ گزشتہ سالوں کے دوران مسلم لیگی وکلا ء کے کئی دھڑوں میں تقسیم ہو جانے کی وجہ سے ہم لاہور بار اور ہائی کورٹ بار کے گزشتہ دنوں الیکشن ہار گئے تھے۔ لاہور میں مسلم لیگی وکلاء کے تمام دھڑوں کو متحد کرنے کے ضمن میں 331 مسلم لیگی فعال وکلاء کے دستخطوں سے ایک عرضداشت بنام میاں محمد نواز شریف صدر پاکستان مسلم لیگ ارسال خدمت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ نے روس کو جی 8 سے باہر نکالنے کو غلطی قرار دیدیا
اتحاد کی کوششیں
امید ہے آپ اپنی پہلی فرصت میں منسلک عرضداشت کو قائد محترم کی خدمت میں پیش کر کے ان سے مسلم لیگی وکلا کے اتحاد و یکجہتی کے لئے تجویز کردہ متحدہ آرگنائزنگ کمیٹی کی نامزدگی کی منظوری حاصل کریں گے اور اس ضمن میں اخبارات کو بھی پریس ریلیز جاری فرمائیں گے۔ آپ سے مزید گزارش ہے کہ مجوزہ کمیٹی کے ارکان کی صدر پاکستان مسلم لیگ کے ساتھ 1 گھنٹے کی ملاقات کا اہتمام اگلے چند روز میں کئے دیں تاکہ مسلم لیگی وکلاء متحد و یکجا ہو کر پاکستان بچاؤ تحریک میں بھرپور کردار ادا کرنے کے لئے اپنی متحدہ کاوشیں بروئے کار لا سکیں۔
والسلام
رانا امیر احمد خاں (ایڈووکیٹ ہائی کورٹ)
سیکرٹری اطلاعات مسلم لیگ لائیرز فورم پنجاب
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں شراب فروخت کی اجازت رکھنے والے ہوٹلز کی تعداد 4 ہو گئی
عرضداشت کا متن
متن: عرضداشت: بخدمت میاں محمد نواز شریف، صدر پاکستان مسلم لیگ
السلام علیکم!
جیسا کہ آپ کے علم میں ہے کہ مسلم لیگی وکلاء لاہور بار اور لاہور ہائیکورٹ بار میں اپنی واضح عددی اکثریت ہونے کے باوجود سال 1996ء کے دونوں الیکشن ہار گئے تھے کیونکہ گزشتہ 3 سالوں میں مسلم لیگ لائیرز فورم پنجاب اور لاہور میں جو نامزدگیاں کی گئیں ان سے مسلم لیگی وکلاء کئی دھڑوں میں بٹ گئے ہیں۔ اس طرح یہ نامزدگیاں مسلم لیگ کے لئے باعثِ حزیمت اور باعثِ نفاق و انتشار بن گئی ہیں اور اگر ہم نے فوری طور پر مسلم لیگی وکلا کے مختلف دھڑوں کو یکجا کرنے اور ان میں اتحاد و اتفاق اور اشتراکِ عمل کے لئے فوری طور پر انتخابات کا راستہ نہ اپنایا تو ہمیں آئندہ جنوری۔ فروری 1997ء میں بار ایسوسی ایشنز کے انتخابات کے موقع پر کفِ افسوس ملنے کے سوا کچھ حاصل نہ ہو گا۔ لہٰذا ہم زیرِ دستخطی وکلاء مسلم لیگ صرف اور صرف مسلم لیگ کے وسیع تر مفاد میں اپنی قومی قیادت سے حسب ذیل عرض پرواز ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: نئی دہلی کے دورے کے بعد اسلام آباد پہنچنے والے سعودی وزیر مملکت برائے خارجہ کی وزیر اعظم سے ملاقات
مطالبات
- مسلم لیگ لائیرز فورم پنجاب/ لاہور میں کی گئی تمام نامزدگیوں کو منسوخ کرنے کا فوری طور پر اعلان فرمائیں۔
- مسلم لیگ وکلاء محاذ نامی تنظیم کے منتخب عہدیداران کو بھی مسلم لیگ کے وسیع تر اتحاد کے لئے اپنے عہدوں سے مستعفی ہونے کی ہدایت کی جائے۔ جس پر مجھے/ ہمیں یقین ہے کہ تمام عہدیداران اس پر لبیک کہیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف نے معاشی اشاریوں پر اپنی پیشگوئیوں پر نظرثانی کرلی
تنظیمی کمیٹی کی تشکیل
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن پاکستان کے صدر جناب محمد اکرم شیخ اور سیکرٹری جنرل شمیم عباس بخاری کی قیادت میں مختلف مسلم لیگی (وکلاء) دھڑوں کے سرکردہ اراکین پر مشتمل درج ذیل تنظیمی کمیٹی تشکیل دی جائے۔
چیئرمین: سینیٹر ذکی الدین پال (سینئر ایڈووکیٹ سپریم کورٹ پاکستان)
سیکرٹری: شیخ محمد اکرم (صدر سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن)
ممبر: شمیم عباس بخاری (سیکرٹری سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن)
(جاری ہے)
نوٹ
یہ کتاب "بک ہوم" نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔