213 ارب روپے کے میونسپل ٹیکس کا معاملہ، رؤف کلاسرا کے بیان پر احسن اقبال کی وضاحت آگئی

اسلام آباد میں میونسپل ٹیکس پر بیان
اسلام آباد (ویب ڈیسک) 213 ارب روپے کے میونسپل ٹیکس اور وزیر منصوبہ بندی سے رؤف کلاسرا کے بیان پر احسن اقبال کی وضاحت آگئی۔
احسن اقبال نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ CDA وزارتِ منصوبہ بندی کا ذیلی ادارہ نہیں ہے۔ رولز آف بزنس کے تحت اسلام آباد کے تمام معاملات اور ترقیاتی کاموں کی منصوبہ بندی کی ذمہ داری سی ڈی اے اور وزارتِ داخلہ کو تفویض کی گئی ہے۔ وزارتِ منصوبہ بندی میکرو اکنامک پلاننگ کرتی ہے اور متعلقہ وزارتوں اور محکموں کے دائرہ کار میں آنے والے امور براہِ راست خود انجام نہیں دیتی۔
آپ سینئر صحافی ہیں اور میرے ساتھ نیازمندی کا رشتہ بھی ہے، اگر پالیسی سے متعلق ٹویٹ جاری کرنے سے پہلے محض ایک فون کال پر میرا مؤقف سن لیتے تو شکوہ و جوابِ شکوہ کی نوبت نہ آتی۔
سی ڈی اے وزارتِ منصوبہ بندی کا ذیلی ادارہ نہیں ہے۔ رولز آف بزنس کے تحت اسلام آباد کے تمام معاملات اور ترقیاتی کاموں کی منصوبہ بندی کی ذمہ داری سی ڈی اے اور وزارتِ داخلہ کو تفویض کی گئی ہے۔ وزارتِ منصوبہ بندی میکرو اکنامک پلاننگ کرتی ہے اور متعلقہ وزارتوں اور محکموں کے دائرہ کار… https://t.co/kfoVdxv5Lj pic.twitter.com/tB64lsIFFM
— Ahsan Iqbal (@betterpakistan) September 14, 2025
رؤف کلاسرا کا رد عمل
رؤف کلاسرا نے اس بیان پر لکھا کہ ’’بہت شکریہ سر وضاحت کا جس نے مجھے مزید گھبرا دیا ہے کہ وزارت منصوبہ بندی کا اہم وزیر یہ کہہ رہا ہے کہ دارالحکومت ان کی دائرہ کار میں نہیں آتا‘‘۔
یاد رہے کہ اس سے قبل صحافی کا کہنا تھا کہ ’’پلاننگ کے وزیر احسن اقبال اور سرکاری بابوز 213 ارب روپے کا میونسپل ٹیکس اسلام آباد کے شہریوں پر لگا کر میڈیکل کمپلیکس کا منصوبہ سامنے لائے ہیں۔ وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال سے پوچھنا ہے کہ کسی دن وہ سپر مارکیٹ اور جناح سپر میں گاڑی پارک کر کے دکھائیں کہ آپ سے 24 کلومیٹر شہر کی منصوبہ بندی نہ ہوسکی اور آپ تیسری یا چوتھی دفعہ وزیر پلاننگ ہیں۔ پورا شہر بدترین حالت میں ہے۔ سانس لینے تک کی گنجائش آپ لوگوں نے ختم کر دی ہے‘‘۔