صحافیوں کے خلاف مقدمات کی درخواستیں، لاہور پریس کلب کے صدر ارشد انصاری کا پنجاب اسمبلی اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان

ہنگامی اجلاس کا انعقاد
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) لاہور پریس کلب میں کرائم رپورٹرز ایسوسی ایشن کا ایک ہنگامی اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں لاہور کے 6 سینئر کرائم رپورٹرز کے خلاف تھانہ ڈیفنس (سی بلاک) میں پیکا ایکٹ کے تحت دی گئی درخواستوں کی بھرپور الفاظ میں مذمت کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: چینی صدر کا اقوام عالم سے تاریخی سانحات دوبارہ رونما ہونے سے روکنے کا مطالبہ
اہم فیصلے اور احتجاج کا اعلان
اجلاس میں اعلان کیا گیا کہ لاہور پریس کلب میں صحافی تنظیموں کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوگا۔ اس کے بعد پنجاب اسمبلی کے ہونے والے اجلاس کا بائیکاٹ کیا جائے گا، لاہور پولیس کے خلاف شدید احتجاج کیا جائے گا اور آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: خواتین اور بچیوں کے خلاف تشدد کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے: سہیل شوکت بٹ
شرکاء اور قائدین
اجلاس میں کرائم رپورٹرز ایسوسی ایشن کے صدر علی ساہی، جنرل سیکرٹری مجاہد شیخ، سینئر نائب صدر حماد اسلم، فنانس سیکرٹری عمریاقوب، جوائنٹ سیکرٹری سرفراز خان، اراکین گورننگ باڈی علی چوہدری، فراز نظام اور مرزا رمضان بیگ سمیت صحافیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر تعلیم کا ہر ہفتے ایک کالج، یونیورسٹی میں بلڈ کیمپ لگانے کا اعلان
آزادی صحافت کا عزم
اجلاس میں صدر لاہور پریس کلب ارشد انصاری نے کہا کہ لاہور پولیس جتنے چاہے مقدمات درج کرلے، آزادی صحافت اور آزادی اظہار پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ اس قسم کی جھوٹی درخواستوں سے ہمیں ڈرایا یا دھمکایا نہیں جا سکتا۔
یہ بھی پڑھیں: وسطی اور جنوبی ایشیا کے ساتھ مستقبل کے اقتصادی انضمام کے لیے پاکستان کا وژن، پرامن بقائے باہمی اور اقتصادی باہمی انحصار پر زور دیا گیا
آئندہ اجلاس کی تفصیلات
ارشد انصاری نے کہا کہ 15 ستمبر دوپہر 2 بجے لاہور پریس کلب کے نثار عثمانی ہال میں صحافی تنظیموں کا اجلاس منعقد ہوگا جس میں پریس کلب کی گورننگ باڈی، پنجاب یونین آف جرنلسٹس، پنجاب اسمبلی پریس گیلری کمیٹی، کرائم رپورٹرز ایسوسی ایشن، فوٹو جرنلسٹ ایسوسی ایشن، کیمرہ مین ایسوسی ایشن اور پنجاب یونین آف جرنلسٹس (دستور) شرکت کریں گے۔
مقدمات اور تشدد کی مذمت
اجلاس میں شاہدرہ پولیس کی جانب سے تین صحافیوں کے خلاف درج مقدمے اور ان پر شدید تشدد کا نشانہ بنانے کی بھی پر زور مذمت کی گئی۔ شاہدرہ کے صحافی پنجاب اسمبلی کے باہر احتجاج میں بھی شریک ہوں گے۔