اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا
پاکستان کی نئی مانیٹری پالیسی
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) سٹیٹ بینک آف پاکستان نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا، شرح سود کو 11 فیصد پر مستحکم رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب ڈینگی بخار میں مبتلا
اجلاس کی تفصیلات
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق سٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کا رواں سال میں دوسرا اجلاس آج ہوا جس میں شرح سود اپنی موجود سطح پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔
مانیٹری پالیسی کمیٹی کا گزشتہ اجلاس 30 جولائی کو ہوا تھا، جس میں کمیٹی نے پالیسی ریٹ کو 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا کیونکہ توانائی کی قیمتوں، خاص طور پر گیس ٹیرف میں اضافے کے باعث مہنگائی کا منظرنامہ متاثر ہوا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: آج ہم سب نشانے پر ہیں، ہمارے خلاف منصوبے بنتے ہیں: سلمان اکرم راجہ
اقتصادی تبدیلیاں
واضح رہے کہ گزشتہ مانیٹری پالیسی کمیٹی اجلاس کے بعد کئی اہم اقتصادی پیش رفتیں ہوئی ہیں۔
روپے کی قدر 0.5 فیصد بڑھ گئی ہے جب کہ پٹرول کی قیمتوں میں 3 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔
بین الاقوامی سطح پر تیل کی قیمتیں گزشتہ ایم پی سی اجلاس کے بعد تقریباً 10 فیصد گر چکی ہیں اور موجودہ وقت میں تقریباً 63 ڈالر فی بیرل کے قریب ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما کا 27ویں ترمیم کے حوالے سے اہم بیان آ گیا
مہنگائی کی شرح
ادارہ شماریات کے مطابق پاکستان میں اگست 2025 کے دوران سالانہ بنیاد پر ہیڈلائن مہنگائی کی شرح 3 فیصد رہی جو جولائی 2025 کے مقابلے میں کم ہے جب یہ 4.1 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: مریم نواز کی تقریر کے دوران ہنگامہ آرائی، سپیکر نے اپوزیشن کے 26 اراکین کو معطل کر دیا
کرنٹ اکاؤنٹ کا خسارہ
مزید برآں ملک کا کرنٹ اکاؤنٹ جولائی 2025 میں 254 ملین ڈالر کے خسارے میں رہا جب کہ جون 2025 میں 328 ملین ڈالر کا سرپلس ریکارڈ کیا گیا تھا اور یہ جولائی 2024 میں 350 ملین ڈالر کے خسارے کے مقابلے میں ہے۔
زرمبادلہ ذخائر کی تفصیلات
اسٹیٹ بینک کے پاس موجود زرمبادلہ ذخائر میں ہفتہ وار بنیاد پر 34 ملین ڈالر کا اضافہ ہوا اور یہ 5 ستمبر 2025 تک 14.34 ارب ڈالر تک پہنچ گئے۔
مجموعی طور پر ملک کے مجموعی زرمبادلہ ذخائر 19.68 ارب ڈالر رہے جبکہ تجارتی بینکوں کے پاس نیٹ زرمبادلہ ذخائر 5.34 ارب ڈالر تھے。








