تاج العارفین حضرت شیخ عبدالنبی شامیؒ کا عرس آج شام چوراسی ضلع ہوشیار پور میں نہایت عقیدت و احترام سے منایا جا رہا ہے

شیخ عبدالنبی شامیؒ کی برسی
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) نقشبندی سلسلے کے ممتاز بزرگ اور شامی خاندان کے جد امجد تاج العارفین حضرت شیخ عبدالنبی شامیؒ کو دنیا سے رخصت ہوئے 288 سال ہوگئے۔ ان کے عرس کی تقریبات بھارت میں ضلع ہوشیار پور کے قصبے شام چوراسی میں آج شروع ہورہی ہیں۔ آج بڑی تعداد میں ہندو، سکھ اور مسلمان انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے یک جا ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت نے ایک اور بڑا سیلابی ریلہ چھوڑ دیا، ذرائع پنجاب حکومت
علم و عمل کی روایات
آپؒ نے علم و عمل کے سرمائے سے شام چوراسی کے غریبوں، بے نواؤں اور تہی دستوں کو اپنی روحانی کمائی میں شریک کیا۔ شیوہِ پیغمبری کی پیروی کرتے ہوئے آپؒ نے حقیقت کو اپنے تک محدود نہ رکھا بلکہ ہر دل تک پہنچایا۔ آپؒ کی تربیت کا انداز نرمی، محبت اور استغراقِ الٰہی پر مبنی تھا، جو آج بھی عقیدت مندوں کے لیے مشعلِ راہ ہے۔ آپؒ کا مزار شام چوراسی میں ایک عظیم زیارت گاہ ہے، جہاں ہر سال لاکھوں زائرین پہنچتے ہیں۔ آپؒ کی اولاد برصغیر پاک و ہند میں پھیلی ہوئی ہے، جو آج بھی آپؒ کی تعلیمات کی حفاظت کر رہی ہے۔
عرس کی تقریبات
آپؒ کے عرس پر مزار شریف پر فاتحہ خوانی، درودِ پاک کی محافل، قوالی اور ذکر کی سحر انگیز محافل کا اہتمام کیا گیا ہے جن میں علماء اور محققین آپؒ کی تعلیمات پر روشنی ڈالیں گے۔