لیسکو کا کریک ڈاؤن، بجلی چوروں سے کتنی رقم ریکور کر لی؟ جان کر آپ حیران رہ جائیں

وزیرِاعظم کی قیادت میں بجلی چوروں کے خلاف کارروائیاں
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیرِاعظم شہباز شریف کی قیادت، وفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری کی خصوصی ہدایات اور چیف ایگزیکٹو لیسکو انجینئر محمد رمضان بٹ کی زیرو ٹالرنس پالیسی کے تحت بجلی چوروں کے خلاف سخت کارروائیاں جاری ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کیس بنایا ہے تو آئیں کھیلیں، اپیل میں کیوں بھاگتے ہیں؟’عمران خان کے وکیل کا پراسیکیوشن کو چیلنج
لیسکو کی کارروائی
لیسکو نے پولیس اور رینجرز کے تعاون سے موصول ہونے والی بجلی چوری کی شکایات پر فوری اور سخت ایکشن لے رہا ہے۔ یکم ستمبر سے 15 ستمبر کے دوران لیسکو کو مجموعی طور پر 2200 بجلی چوری کی شکایات موصول ہوئیں جن میں گھریلو 2086، کمرشل 86، زرعی 15، صنعتی 13 شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: 1600 سال پرانا لوہے کا وہ ستون جس پر آج تک زنگ نہیں لگا، توپ کا گولہ بھی اسے نہ گراسکا
ایف آئی آرز اور گرفتاریوں
لیسکو کی جانب سے 2168 ایف آئی آرز کے اندراج کی درخواستیں کی گئیں جن میں سے 990 ایف آئی آرز درج ہوئیں۔ کارروائی کے دوران 25 بجلی چور گرفتار کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: روس کے ساحل پر 3 بڑی شدت کے زلزلے، سونامی الرٹ جاری
بجلی چوری کی مقدار اور ریکوری
مزید برآں 30 لاکھ 50 ہزار 796 یونٹس پر مشتمل بجلی چوری پکڑی گئی جس پر 14 کروڑ 25 لاکھ 16 ہزار 500 زائد یونٹس کے ڈٹیکشن بلز جاری کیے گئے جبکہ بجلی چوروں سے 1 کروڑ 75 لاکھ 10 ہزار روپے سے زائد کی ریکوری عمل میں لائی گئی۔
چیف ایگزیکٹو لیسکو کا بیان
چیف ایگزیکٹو لیسکو انجینئر محمد رمضان بٹ نے کہا کہ بجلی چور دراصل قوم کے چور ہیں۔ لیسکو میں کسی بھی سطح پر بجلی چوری برداشت نہیں کی جائے گی اور زیرو ٹالرنس پالیسی کے تحت سخت ترین ایکشن جاری رہے گا۔