چیئرمین پی ٹی اے نے عہدے سے ہٹانے کا اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ چیلنج کردیا

چیئرمین پی ٹی اے کی ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) چیئرمین پی ٹی اے نے عہدے سے ہٹائے جانے کے ہائیکورٹ کے فیصلے کو چیلنج کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ویسٹرن پروانس کرکٹ ایسوسی ایشن (ڈبلو پی سی اے) کے نائب صدر صادق الاسلام کو سپرد خاک کردیا گیا
اپیل کی تفصیلات
ایکسپریس نیوز کے مطابق، چیئرمین پی ٹی اے نے فیصلے کے خلاف اپیل آرڈیننس 1972 کے تحت دائر کی ہے۔ اپیل کنندہ پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے موجودہ چیئرمین ہیں جنہوں نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ مجھے پہلے 24 مئی 2023 میں پی ٹی اے میں ممبر (انتظامیہ) مقرر کیا گیا تھا، جس کے بعد 25 مئی 2023 کو ترقی دے کر چیئرمین بنادیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: حج درخواستوں کی وصولی میں 10 دسمبر تک توسیع کردی گئی
قانونی حیثیت
درخواست میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی اے حفیظ الرحمٰن قوانین اور ضوابط کے مطابق اپنے کام انجام دے رہے ہیں اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اس اپیل کو تقرری کو قانونی ثابت کرنے کے لیے دائر کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا واقعی بھارت نے کشن گنگا ڈیم سے دریائے نیلم کا پانی روک لیا؟ خبررساں ایجنسی کا دعویٰ
عدالت کا فیصلہ
اپیل میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس بابر ستار نے آج ایک محفوظ فیصلے سناتے ہوئے چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ سنایا۔
فوری سماعت کی استدعا
چیئرمین پی ٹی اے نے عدالت سے اپیل کو فوری سماعت کے لیے مقرر کرنے کی استدعا بھی کی ہے۔