آزادی پسند کشمیری رہنما کل جماعتی حریت کانفرنس کے سابق چیئرمین پروفیسر عبدالغنی بھٹ انتقال کر گئے
			پروفیسر عبدالغنی بھٹ کا انتقال
سرینگر (ڈیلی پاکستان آن لائن) معروف آزادی پسند کشمیری رہنما اور کل جماعتی حریت کانفرنس کے سابق چیئرمین پروفیسر عبدالغنی بھٹ مختصر علالت کے بعد آج سوپور کے علاقے بوٹنگو میں انتقال کر گئے۔ ان کی عمر تقریباً 90 برس تھی۔
یہ بھی پڑھیں: 2 دن انتظار نہیں کر سکتے۔۔۔امریکی اور اسرائیلی حکام میں ناخوشگوار ٹیلیفونک گفتگو کی تفصیل سامنے آ گئی
تعلیمی پس منظر
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق پروفیسر بھٹ مقبوضہ جموں وکشمیر میں مسلم کانفرنس کے چیئرمین کے طور پر بھی خدمات انجام دیتے رہے۔ مرحوم نے فارسی، اقتصادیات اور سیاسیات میں گریجویشن کی ڈگریاں حاصل کی تھیں جبکہ انہوں نے فارسی میں ماسٹرز کیا تھا اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری بھی حاصل کی تھی۔ وہ فارسی کے پروفیسر بھی رہے۔ قابض بھارتی انتظامیہ نے آزادی پسند سرگرمیوں کی پاداش میں انہیں بطور پروفیسر ملازمت سے برطرف کر دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: سونے اور قیمتی دھاتوں کے حصول کے لیے کچرے کے ڈھیروں پر جینے والی زندگیاں
سیاست میں شمولیت
مرحوم 1987 میں بننے والے آزادی پسند تنظیموں کے اتحاد "مسلم متحدہ محاذ" میں بھی پیش پیش رہے۔ بھارتی انتظامیہ نے 1987 کے مقبوضہ علاقے کے اسمبلی انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کر کے محاذ کے امیدواروں کو ہرا دیا تھا۔ پروفیسر بٹ کو انتخابات کے بعد گرفتار کیا گیا اور وہ کئی ماہ تک جیل میں رہے۔ انہوں نے 1993 میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین کے طور پر خدمات انجام دیں۔
یہ بھی پڑھیں: بانی چیئرمین کی رہائی کے لیے ہم پر کارکنوں کا بہت پریشر ہے، بیرسٹر گوہر
کشمیر کے مسئلے کا پرامن حل
پروفیسر بھٹ مسئلہ کشمیر کے پرامن حل پر یقین رکھتے تھے اور اس مقصد کے لیے ان کی خدمات اور جدوجہد کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
تعزیت اور دعا
کل جماعتی کانفرنس اور دیگر آزادی پسند تنظیموں نے پروفیسر بھٹ کی وفات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کے درجات کی بلندی اور غمزدہ لواحقین کے لیے صبر جمیل کی دعا کی۔
				







