فنڈز کی کمی نہیں، ایک ماہ کے اندر سیلاب متاثرین کے نقصانات کا ازالہ کر دیا جائے گا: مجتبیٰ شجاع الرحمن

پنجاب کی مالی حالت
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پنجاب کی مالی حالت مستحکم ہے۔ فنڈز کی کمی نہیں۔ ایک ماہ کے اندر میں سیلاب متاثرین کے نقصانات کا ازالہ کر دیا جائے گا۔ تخمینے کے لیے سروے ٹیمیں متحرک کی جا چکی ہیں۔ متاثرین کو امداد کی فراہمی اے ٹی ایم کارڈز کے ذریعے کی جائیں گی تاکہ کسی قسم کی بدعنوان یا بے ضابطگی کے امکانات کو ختم کیا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: علوی: وہ فرقہ جو شام میں 50 سال تک اقلیت ہونے کے باوجود حکمرانی کرتا رہا
وزیر اعلیٰ کا کردار
وزیر اعلیٰ مریم نواز کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے تاریخی سیلاب کا سامنا تاریخی آپریشن سے کیا۔ وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر تمام سرکاری اداروں نے آرمڈ فورسز کے ساتھ مل کر ریسکیو آپریشنز کو کامیاب بنایا۔ وزیر اعلیٰ کی ٹیم ورک کی اس بہترین حکمت عملی نے بڑی قدرتی آفت میں متوقع نقصانات کو کم سے کم کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ ای ٹیکسی منصوبے کا آغاز اگست میں ہوگا
سیمینار کی تفصیلات
یہ خیالات وزیر خزانہ پنجاب مجتبیٰ شجاع الرحمان نے میر خلیل الرحمان میموریل ٹرسٹ کے زیر اہتمام لاہور کے مقامی ہوٹل میں "سیلاب کی تباہ کاریاں اور وزیر اعلیٰ پنجاب کے بروقت اقدامات" کے عنوان سے سیمینار سے خطاب کے دوران پیش کیے۔ اس موقع پر صوبائی وزیر برائے ہاؤسنگ، اربن ڈویلپمنٹ اینڈ پبلک ہیلتھ بلال یاسین، ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان کاٹھیا، آر پی او شیخوپورہ اطہر اسماعیل، ڈی جی ایمرجنسی سروسز رضوان نصیر، ڈی آئی کی آپریشنز فیصل کامران اور بشپ لاہور بھی موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں: مومن ثاقب کانز لائنز (Cannes Lions) کے عالمی تخلیقی میلے میں شامل ہونے والے پہلے پاکستانی ٹک ٹاک سٹار بن گئے۔
کابینہ اراکین کی شرکت
صوبائی وزیر نے شرکاء کو بتایا کہ سیلاب کے دوران صرف سرکاری ادارے ہی مصروف عمل نہیں رہے بلکہ کابینہ اراکین بھی متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن اور امدادی کارروائیوں کی نگرانی کرتے رہے۔ تمام وزراء وزیر اعلیٰ کی جانب سے تفویض کردہ اضلاع میں خدمات سر انجام دیتے رہے۔
یہ بھی پڑھیں: عیدالاضحٰی سے قبل قیدیوں کے لیے بڑی خوشخبری
سیلاب کا اثر
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ پنجاب میں ایک مدت کے بعد ایسا سیلاب دیکھا گیا ہے جس نے بیک وقت 28 اضلاع کو متاثر کیا۔ مون سون کے دوران ہندوستان کی جانب سے بڑی مقدار میں چھوڑا جانے والا پانی بڑے نقصانات کا سبب بنا۔ پی ڈی ایم اے، ریسکیو 1122، پولیس، سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ، ہیلتھ سمیت تمام اداروں نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ متاثرہ علاقوں سے عوام کی محفوظ مقامات پر منتقلی سے لے کر بنیادی ضروریات کی فراہمی تک تمام عمل کو خوش اسلوبی کے ساتھ مکمل کیا گیا۔ تاریخ میں پہلی بار سیلاب کے دوران انسانوں کے ساتھ ان کے مال مویشیوں کو بھی ریسکیو کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں خون ریزی کا جواب دہلی سے مقبوضہ وادی تک ملے گا: وزیراعظم آزاد کشمیر
متاثرین کی سہولیات
صوبائی وزیر نے بتایا کہ پنجاب میں سیلاب متاثرین کو بہترین سہولیات مہیا کی جا رہی ہیں۔ کیمپوں میں متاثرین مہمانوں کی طرح مقیم ہیں جنہیں صاف ستھرے اور نئے بستر، موزوں خوراک اور علاج معالجے کی سہولیات دستیاب ہیں۔ مویشیوں کے لیے باڑے کا بندوبست کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایک بار طے ہو جانا چاہیے کہ نظرثانی کون سا بنچ سنے گا، وکیل فیصل صدیقی کا جسٹس امین الدین سے مکالمہ
امدادی پیکج
صوبائی وزیر نے بتایا کہ پنجاب حکومت متاثرین کے نقصانات کے ازالے کے لیے بہترین پیکج دے رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے سیلاب کے دوران مکمل تباہ شدہ گھروں کی تعمیر کے لیے 10 لاکھ جبکہ جزوی طور پر متاثرہ گھروں کے لیے 5 لاکھ روپے کی امدادی رقم کا اعلان کیا گیا ہے۔ سیلاب کے دوران ہلاک ہونے والوں کے خاندان کے لیے 10 لاکھ جبکہ شدید زخمی ہونے والوں کو 5،5 لاکھ دئیے جائیں گے۔ املاک کے ساتھ مال مویشیوں کے نقصانات کا بھی ازالہ کیا جائے گا۔
آئندہ کے اقدامات
صوبائی وزیر نے موسمی تغیرات کے سبب آئندہ سال اس سے زیادہ بارشوں اور سیلاب کے امکانات کو واضح کرتے ہوئے بتایا کہ پنجاب حکومت آئندہ سیلاب کی تباہ کاریوں پر کنٹرول کے لیے چھوٹے ڈیمز بنائے گی۔ بارشی پانی کے نکاس اور ذخیرہ کے لیے زیر زمین کنویں بنائے جائیں گے۔ اس کے علاوہ دریاؤں کی گزر گاہوں کو صاف کیا جائے گا۔ گزر گاہوں سے ناجائز تجاوزات ختم کی جائیں گی اور نالوں کی تعمیر اور مرمت کا کام مکمل کیا جائے۔