علی امین گنڈاپور ہیں اسلام آباد پرچڑھائی کے ذمہ دار، آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی
آئی جی پولیس اسلام آباد کی پریس کانفرنس
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) آئی جی پولیس اسلام آباد علی ناصر رضوی نے کہا ہے کہ اسلام آباد پر باقاعدہ منصوبہ کے ساتھ دھاوا بولا جس کی قیادت وزیراعلی کے پی کررہے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم کی آل پارٹیز کانفرنس: مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر بحث
مظاہرین کے تشدد کے نتیجے میں شہادت
آئی جی پولیس اسلام آباد علی ناصر رضوی نے ڈی آئی جی سید علی رضا کے ہمراہ ریسکیو ون فائیو دفتر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اہلکار عبدالحمید شاہ کی شہادت مظاہرین کے تشدد کی وجہ سے ہوئی، ہم سو فیصد یقینی بنائیں گے کہ کانسٹیبل کی موت کے ذمہ داروں کیخلاف سخت ایکشن ہو۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی کوہ پیما سرباز خان نے نئی تاریخ رقم کی
پولیس کا ڈی چوک پر آپریشن
علی ناصر رضوی نے کہا کہ اسلام آباد پولیس نے ان کا ڈی چوک پہنچنے کا پلان ناکام بنایا، ہمارا ہدف یہ تھا کہ ایس سی او کانفرنس کے موقع پر بارہ پندرہ لوگ ڈی چوک دھرنا دے کر نہ بیٹھ جائیں۔ اسلام آباد پر چڑھائی کو وزیراعلی کے پی کے لیڈ کر رہے تھے، داخلی راستوں پر دھاوا بولا گیا، یہ جو چڑھائی ہے اس میں ملوث افراد کے خلاف دس مقدمات درج کئے گئے ہیں، یہ احتجاج نہیں انتشار اور ہلہ بولا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ماڑی پور سے گرفتار مبینہ بھارتی جاسوس سے کیا کچھ برآمد ہوا ۔۔؟ جان کر آپ حیران جائیں
مظاہرین کی تشدد کا ذکر
علی ناصر رضوی نے کہا کہ مظاہرین نے بہت زہریلی آنسوگیس اسلام آباد پولیس پر چلائی، یہ صرف سادہ احتجاج نہیں تھا، اسلام آباد میں یہ ایک بہت منظم دھاوا تھا، یہ کسی طرح بھی قابل قبول نہیں، جو بھی اس میں ملوث ہیں ہم ہر صورت انہیں پکڑیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: منظوری: راولپنڈی اور اٹک میں فوج کی تعیناتی
تخریب کاری کا بروقت جواب
آئی جی اسلام آباد نے بتایا کہ سیف سٹی کے 154 ملین روپے کے 441 کیمرے توڑے گئے، 31 پولیس موٹرسائیکل توڑی گئیں، لاتعداد گاڑیوں کے شیشے توڑے گئے، جو تین دن میں احتجاج ہوئے اس میں تخریب کاری شامل تھی، کے پی کے پولیس کے فیس ماسک سمیت دیگر چیزیں استعمال کی گئیں، پسٹل اور پتھر بھی برآمد ہوئے۔
شرپسندوں کی گرفتاری
انہوں نے مزید کہا کہ 878 شرپسند گرفتار کئے گئے، ایک سو بیس ان میں افغانی شامل ہیں، جن میں سے بیشتر غیر قانونی پاکستان میں تھے، 8 کے پی پولیس کے حاضر سروس ملازمین ہم نے پکڑے ہیں، کے پی کے ریٹائرڈ اہلکار بھی پکڑے گئے ہیں، ڈی چوک سے غلیلیں برآمد ہوئیں، ہمارے پاس تمام فوٹیجز اور ثبوت ہیں۔