پیپلز پارٹی کے ساتھ 4 دہائیوں کا سیاسی سفر، جیل، اہم عہدے – آغا سراج درانی کی زندگی سے متعلق وہ تفصیلات، جو شاید آپ نہیں جانتے

آغا سراج درانی کا انتقال
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینیئر رہنما اور سابق سپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی 72 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔ ان کی زندگی سے متعلق وہ تفصیلات، جو شاید آپ نہیں جانتے۔
یہ بھی پڑھیں: بس جیے جا رہے ہیں خدا کے سہارے ۔۔۔۔
تعلیمی پس منظر
1953 میں درانی پشتون خاندان میں آنکھیں کھولنے والے، گڑھی یاسین سے تعلق رکھنے والے، آغا سراج درانی نے 1971 میں کراچی کے سینٹ پیٹرک ہائی سکول سے میٹرک کیا، اس کے بعد کامرس میں بیچلر کیا۔
انہوں نے سندھ مسلم لاء کالج سے ایل ایل بی کی ڈگری بھی حاصل کی۔ 1980 کی دہائی کے دوران ریاست ہائے متحدہ امریکا چلے گئے جہاں انہوں نے ہارڈ ویئر کا کاروبار کیا۔
یہ بھی پڑھیں: آپ کا اصلی وجود، دوسروں کی آراء اور نظریات کا مرہون منت ہے لیکن یہ بھی ضروری اور سچ نہیں کہ آپ ان آراء اور نظریات کو زندگی بھر اپنائے رکھیں
سیاسی کیریئر کا آغاز
بعدازاں وطن واپس آئے اور پہلی بار 1985 میں ضیا ء الحق کے دورِ حکومت میں الیکشن لڑا تھا، تاہم ان انتخابات میں وہ ہار گئے تھے۔
اس کے بعد انہوں نے پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کی اور 1988 کے انتخابات میں فتح حاصل کی اور پہلی بار رکن سندھ اسمبلی منتخب ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: ارشد خان چائے والا کی شہریت سے متعلق نادرا کی رپورٹ کے مندرجات سامنے آگئے
قید اور سیاست
1990 میں نواز شریف کی حکومت کے دوران بدعنوانی کے الزامات کے تحت کچھ وقت کے لیے قید میں بھی رہے تھے۔
آغا سراج درانی گزشتہ 4 دہائیوں سے زائد پیپلز پارٹی سے وابستہ رہے۔ 3 مرتبہ صوبائی وزیر اور 31 مئی 2013 سے 25 مئی 2024 تک 2 مرتبہ سندھ اسمبلی کے سپیکر رہے۔
یہ بھی پڑھیں: فواد خان بالی ووڈ میں کس اداکارہ کے ساتھ کر رہے ہیں نئی فلم؟ مداحوں کے لیے خوشخبری!
قائم مقام گورنر سندھ
وہ مارچ 2022 سے اکتوبر 2022 تک قائم مقام گورنر سندھ کے عہدے پر بھی تعینات رہے۔
خاندانی پس منظر
آغا سراج درانی کا شمار شہید بے نظیر بھٹو اور آصف زرداری کے بااعتماد ساتھیوں میں ہوتا تھا۔ اس سے قبل ان کے والد آغا صدرالدین اور چچا آغا بدر الدین بھی اسی اسمبلی کے سپیکر کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں۔