افغانستان نے اپنی معیشت کا ماڈل رینٹ اے ٹیرریسٹ پر کھڑا کر لیا ہے، ماہر بین الاقوامی امور ڈاکٹر شازیہ انور چیمہ

پاکستان اور افغانستان کے معاملات
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) ماہر بین الاقوامی امور ڈاکٹر شازیہ انور چیمہ نے کہا کہ پاکستان کو افغانستان کے ساتھ دو ٹوک بات کرنی چاہیے۔ افغان حکومت کو چاہیے کہ اپنے آپ کو ایک جمہوری حکومت کی طرح پیش کرے۔ افغانستان کے جو اندرونی معاملات ہیں وہ بہت تشویشناک ہیں، وہاں کے مختلف گروہ سونے کی کانوں کے لیے آپس میں لڑ پڑے ہیں اور یہ لڑائی شدید ہوتی جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کے خلاف فتح پر گورنر ہاؤس سندھ میں جشن، رافیل طیارے کے ماڈل کو آگ بھی لگائی گئی
افغان حکومت کی ذمہ داریاں
24نیوز کے پروگرام گونج میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر شازیہ انور چیمہ کا کہنا تھا کہ افغان حکومت کو ہر گروپ کو یہ سمجھانا چاہیے کہ انہیں پائیدار معاشی استحکام چاہیے، جس کے لیے پاکستان ہمیشہ رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ دوسرے ممالک جیسے چین اور روس کو بھی شامل کیا جا رہا ہے۔ یہ اس لیے کیا جاتا ہے کہ افغانستان نے اپنی معیشت کا ماڈل "رینٹ اے ٹیریسٹ" پر کھڑا کر لیا ہے، جسے چھوڑنے کی ضرورت ہے۔
مشکلات اور چیلنجز
دیکھنے میں یہ آرہا ہے کہ افغان حکومت کو شارٹ ٹرم ماڈل ہی پسند ہے۔ اس کا ثبوت یہ ہے کہ پاکستانیوں کے خلاف جارحیت میں انہوں نے بھارت سے پیسے لے کر اور وعدے کر کے شرکت کی۔ ورنہ افغان حکومت کے مقاصد کیا تھے؟ کیا انہوں نے پاکستان کو فتح کرنا تھا؟ پاکستان نے اس کا جواب دے دیا اور ایسا جواب دیا کہ وہ سفید جھنڈے لہرا لہرا کر سیز فائر کی درخواست کر رہے تھے۔