مساجد اور مدارس کو نفرت یا تشدد کیلئے استعمال کرنے والوں کے خلاف دہشتگردی کے مقدمات درج ہوں گے: پنجاب حکومت کا بڑا اعلان

دوسرا غیر معمولی اجلاس

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اعلیٰ مریم نواز کی زیر صدارت امن امان سے متعلق دوسرا غیر معمولی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں پنجاب حکومت کا احتجاج کے نام پر خون ریزی، شرانگیزی اور فتنہ و فساد پھیلانے والوں کے خلاف آہنی گھیرا مزید تنگ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ حکومت پنجاب کا ریاستی رٹ چیلنج کرنے والوں کو آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا فضائی آپریشن معمول پر آگیا، سعودی عرب سمیت 15 ممالک کی پروازیں شروع

عمران خان کے بیان کے خلاف کارروائی

پنجاب حکومت کا عمران خان کے "ایکس" اکاونٹ پر 400 لاشوں والے اشتعال انگیز جھوٹے بیان پر پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرانے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ پنجاب حکومت نے واضح کر دیا کہ ریاست کا ہدف فساد ہے، کوئی مذہبی جماعت یا عقیدہ نہیں اور کارروائیاں صرف اُن کے خلاف ہیں جو امن برباد کرنے کی تاریخ کے حامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: قومی ذمہ داریوں کے باعث عاقب جاوید کا لاہور قلندرز کے ساتھ سفر ختم ہو گیا

نفرت انگیزی کے خلاف سخت اقدامات

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پنجاب میں مساجد کے منبروں اور مدارس کے فورمز کو نفرت، انتشار یا تشدد کے فروغ کے لیے استعمال کرنے والوں کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات درج ہوں گے۔ مدارس کے تقدس کو مجروح کرنے اور بچوں کے ذہنوں میں نفرت یا تشدد کے بیج بونے والوں کے خلاف دہشت گردی کے قوانین کے تحت کارروائی ہوگی۔ پنجاب حکومت نے احتجاج کے دوران کیلوں والے ڈنڈوں، پیٹرول بم اور ہر قسم کے اسلحہ کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کر دی۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی انتخابات میں ’جیری مینڈرنگ‘ کیا ہے؟

لاؤڈ سپیکر قوانین کی خلاف ورزی

اجلاس میں پنجاب حکومت کا لاؤڈ سپیکر قوانین کی خلاف ورزی پر فوری کارروائی کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ پنجاب بھر میں سیکشن 144 نافذالعمل ہے، خلاف ورزی پر دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمات درج ہوں گے۔ پنجاب حکومت کا انتہا پسند جتھوں کے سہولت کاروں اور حامیوں کے خلاف سخت ترین کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔ بازار، دکانیں یا ٹرانسپورٹ زبردستی بند کرانے والوں پر دہشت گردی ایکٹ لاگو ہوگا۔ سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد پھیلانے والوں کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت مقدمات درج ہوں گے۔

زیرو ٹالرنس پالیسی

سوشل میڈیا پر شر انگیزی، نفرت اور فتنہ پھیلانے والوں کے لیے زیرو ٹالرنس پالیسی کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں انتہا پسند گروہوں کی ہر غیر قانونی سرگرمی پر مکمل پابندی عائد کی گئی، اور سیکیورٹی اداروں کو فوری ایکشن کے اختیارات تفویض کیے گئے۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...