پنجاب میں فصل کی باقیات نہ جلانے کی مہم نے تحریک کی شکل اختیار کر لی

آگاہی مہم کا آغاز
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر فصل کی باقیات (پرالی) نہ جلانے اور جدید زرعی مشینری کے استعمال سے متعلق آگاہی مہم نے صوبے بھر میں تحریک کی شکل اختیار کر لی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: راوی میں شاہدرہ کے مقام پر پانی میں اضافہ، اونچے درجے کا سیلاب، ہائی الرٹ جاری
کسانوں کا تعاون
پنجاب کے مختلف اضلاع کے کسانوں نے حکومتِ پنجاب کی جانب سے شروع کی گئی ماحول دوست مہم کا بھرپور ساتھ دینے کا اعلان کیا ہے، جس کے نتیجے میں سموگ کی شدت میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار، دھان کی کٹائی کے موسم میں کسانوں نے سوپر سیڈر، بیلر اور کبوٹا ہارویسٹرز جیسی جدید مشینری استعمال کی، جس کے باعث فصل کی باقیات جلانے کی روایت میں نمایاں کمی آئی۔
یہ بھی پڑھیں: معدنیات بل سے متعلق عمران خان کے اہم احکامات پی ٹی آئی ارکان تک پہنچا دیئے ہیں: جنید اکبر
مشینری کی موجودگی
محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق صوبے میں اس وقت 91 بیلرز اور 814 کبوٹا ہارویسٹرز کام کر رہے ہیں۔ بیلرز کے ذریعے 31,630 ایکڑ رقبے پر فصل کی باقیات اٹھائی جا چکی ہیں۔ کبوٹا ہارویسٹرز کے ذریعے 3,14,000 ایکڑ سے زائد رقبے سے پرالی جمع کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: این سی سی آئی اے نے یوٹیوبر رجب بٹ، انس علی اور اقراء کنول کو 15 ستمبر کو طلب کر لیا
کسانوں کی رائے
کسانوں نے حکومت کے اقدام کو انقلابی قدم قرار دیا ہے اور کہا کہ اس سال انہوں نے کھیتوں میں آگ لگانے کے بجائے مشینوں کے ذریعے پرالی جمع کر کے اسے جانوروں کے چارے کے طور پر استعمال کیا۔ ہم نے اس بار فصل کی باقیات نہیں جلائیں، اس سے سموگ پیدا ہوتی ہے اور لوگ بیمار ہوتے ہیں۔ کھیتوں میں آگ لگانے کے بجائے ہم نے مشینوں سے پرالی جمع کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ممبئی ہائی کورٹ نے 2006 میں ٹرین بم دھماکوں کا فیصلہ سنا دیا، 12 ملزمان بری
آگاہی کی مہم
پنجاب حکومت کی ٹیمیں دھان اور گندم کے کاشتی علاقوں میں مسلسل آگاہی مہم چلا رہی ہیں۔ محکمہ زراعت کی ٹیمیں کسانوں کو فصل کی باقیات نہ جلانے اور جدید زرعی آلات کے استعمال پر قائل کر رہی ہیں۔
وزیراعلیٰ کا پیغام
وزیراعلیٰ مریم نواز نے کسانوں کے تعاون پر اظہارِ تشکر کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کے کسانوں نے ثابت کیا ہے کہ وہ ماحول اور زراعت دوست پالیسیوں میں حکومت کے بہترین شراکت دار ہیں۔ یہ مہم کسانوں کے تعاون کے بغیر ممکن نہیں تھی۔ ہم سب نے مل کر اپنے بچوں کے لیے صاف فضا اور صحت مند مستقبل کی بنیاد رکھی ہے۔