بھارت نے ”چہرہ“ چھپانے کی کوشش کی ،مشرقی سرحد یا مغربی سرحد، ”نیونارمل“ اب پاکستان ”سیٹ“ کرے گا، افغانستان کا ”قبلہ“ بھی درست ہو جائے گا۔

پاکستان اور افغانستان کے حالات

مشرقی سرحد ہو یا مغربی سرحد، ”نیونارمل“ اب پاکستان ”سیٹ“ کرے گا، افغانستان کا ”قبلہ“ بھی درست ہو جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: پولیس نے خاتون کا نوٹوں سے بھرا ہوا چوری شدہ بیگ تلاش کرلیا،ملزمہ گرفتار

افغانستان کا سیاسی اور مذہبی قبلہ

کیا افغانستان نے اپنا سیاسی اور مذہبی ”قبلہ“ تبدیل کر لیا؟ کیا پاکستان کی جگہ بھارت اور اکوڑہ خٹک کی جگہ دارالعلوم دیوبند نے لے لی؟ کیا بھارت نے آپریشن ”سندور“ کے دوسرے مرحلے کا آغاز کر دیا؟ اب کی بار ”نیونارمل“ کوئی ”جمال“ دکھا پائے گا یا پھر پہلے کی طرح ”فیل“ ہو جائے گا؟ صورتحال کس طرف جا رہی ہے؟ افغانستان چاہتا کیا ہے؟ زبردست جواب مل چکا ہے، آگے بھی کرارا جواب ملے گا۔

یہ بھی پڑھیں: دفاعی تجزیہ کار پروین سہنی نے چھ پاکستانی طیارے مار گرانے کے حوالے سے بھارتی ایئر چیف کا دعویٰ مشکوک قرار دے دیا

2015 میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی

11اکتوبر 2025ء کی رات سے پاکستان اور افغانستان کے درمیان حالات ”نارمل“ نہیں ہیں۔ پاکستان میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی کے تانے بانے افغانستان سے ملتے ہیں۔ تحریک طالبان پاکستان افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف بلا روک ٹوک استعمال کر رہے ہیں۔ اور انہیں کوئی ”پوچھنے“ والا نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار میں بے پناہ مواقع موجود ہیں: وزیر اعلیٰ پنجاب

فوجی کاروائیاں اور قربانیاں

8اکتوبر کو خیبرپختونخوا کے ضلع اورکزئی میں بھارتی حمایت یافتہ 19 خوارج ہلاک کیے گئے۔ اس آپریشن میں لیفٹیننٹ کرنل جنید طارق، میجر طیب راحت اور نائب صوبیدار اعظم گل سمیت 11 جوان شہید ہوئے۔ 9اکتوبر کو ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے درابن میں بھارتی سپانسرڈ 7خوارج کو ہلاک کیا گیا۔ شدید فائرنگ کے تبادلے میں میجر سبطین حیدر نے جام شہادت نوش کیا۔

یہ بھی پڑھیں: ہنڈائی کی گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان، صارفین کس طرح متاثر ہوں گے؟

افغان وزیر خارجہ کا دورہ بھارت

9 اکتوبر 2025ء کو افغانستان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی نئی دہلی پہنچے۔ اگست 2021ء میں طالبان کے برسراقتدار آنے کے بعد کسی بھی اہم رہنما کا یہ پہلا دورۂ بھارت ہے۔ امریکی فوج کے انخلاءکے بعد بھارت نے کابل میں اپنا سفارت خانہ بند کر دیا تھا۔ اور تمام رابطے منقطع کر لیے تھے۔ یکایک ایسا کیا ہوا کہ نریندر مودی نے نئی دہلی میں طالبان کیلئے ”سرخ قالین“ بچھا دیئے؟

یہ بھی پڑھیں: بیلاروس نے پاک فضائیہ کی جنگی مہارتوں سے سیکھنے کی خواہش ظاہر کردی

پاکستان کا جواب

10اکتوبر کو پاک فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے میڈیا بریفنگ میں بتا دیا کہ ”اب سٹیٹس کو نہیں چلے گا، خارجی دہشت گرد اور ان کے سہولت کار چاہے وہ کوئی بھی ہوں، ان کیلئے زمین تنگ کر دی جائے گی۔ بھارت افغانستان کو پاکستان میں دہشت گردی کے اڈے کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ دوحہ معاہدے میں کہا گیا کہ افغان سرزمین نہ صرف امریکا بلکہ خطے میں بھی کسی کیخلاف استعمال نہیں ہو گی مگر صرف 2024 اور 2025ء میں پاکستان میں مارے جانے والے افغانیوں کی تعداد 161 بنتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب اسمبلی کے اسپیکر نے معطل 26 ارکان کے خلاف مزید کارروائیاں روک دیں

افغانستان کی جارحیت

11اکتوبر کو افغانستان نے پاکستان کیخلاف مغربی سرحد پر ”محاذ“ کھول لیا۔ گولیاں برسائیں۔ ہمارے مشرقی ملک بھارت میں بیٹھ کر مولوی متقی نے منہ سے گولے برسائے، ہمیں سوویت یونین اور امریکا یاد کرایا۔ پاکستان نے اس جارحیت کا سرحدی اور خارجی محاذ پر بھرپور جواب دیا۔ جس جس چوکی سے گولی چلی، پاک فوج نے اُس اُس چوکی پر پاکستان کا جھنڈا لہرایا۔ اور پھر مغربی پڑوسی کو ”سیزفائر“ کا خیال آیا۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ ہائیکورٹ نے جبری لاپتا افراد کے کیسز مسنگ پرسنز کمیشن میں بھیج دیئے

پاکستان کی امیدیں

پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے تو واشگاف الفاظ میں کہہ دیا ہے کہ ”بھارت افغانستان کے ذریعے پاکستان سے بدلہ لینے کی کوشش کر رہا ہے اور افغانستان بھارت کی ”سہولت کاری“ کر رہا ہے۔ حالات و واقعات کے مطابق یہ بات درست لگتی ہے۔ افغانستان میں طالبان حکومت آنے کے بعد پاکستان کو امید تھی کہ وہاں موجود تحریک طالبان پاکستان اور بی ایل اے کو وہ سپورٹ نہیں ملے گی جو پہلے ملتی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: شارک ٹینک پاکستان: کیا یہ مشہور بزنس ریئلٹی شو نئے کاروباری آئیڈیاز کے لیے بھاری سرمایہ کاری لانے میں کامیاب ہوگا؟

متقی کی پریس کانفرنس

بھارت میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولوی متقی نے تو پاکستان کا نام لیے بغیر کہہ دیا کہ ”جس ملک کے جو مسئلے ہیں، وہ خود حل کرے“۔ اس بات کا مطلب بڑا واضح تھا کہ تحریک طالبان افغانستان سے تحریک طالبان پاکستان کیخلاف کسی بھی قسم کی کارروائی کی امید نہ رکھی جائے۔ پھر وہی ہوا، جو ہونا چاہئے تھا۔ پاک فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہہ دیا ”Enough is enough“۔

یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی میں جشن عید میلاد النبیﷺ پر پینٹنگز کی نمائش، 100 سے زائد فن پارے توجہ کا مرکز بن گئے

اختلافات کی سیاسی حیثیت

اس خطے پر گہری نظر رکھنے والے جانتے ہیں کہ افغان طالبان دیگر حکومتوں کے برعکس روایتی حکومت نہیں ہے۔ افغان طالبان ایک ایسے گروہ کے طور پر اقتدار میں آئے ہیں جن کے تاریخی طور پر تحریک طالبان پاکستان سے تعلقات وابستہ ہیں۔ افغانستان تحریک طالبان پاکستان کے حوالے سے ”سٹیٹس کو“ چاہتا ہے، پاکستان کو اب یہ قبول نہیں۔ بھارت ایک عیار دشمن کی طرح اس ”اختلاف“ کو ”موقع“ میں تبدیل کر کے ”نیونارمل“ سیٹ کرنا چاہتا ہے۔

آخری پیغام

سب کو پیغام ہے کہ ”سیٹ“ ہو جاؤ۔ ”نیونارمل“ اب پاکستان ”سیٹ“ کرے گا۔ ”بغل میں چھری اور منہ میں رام رام“ کرنے والی پالیسی کو اب مشرق کے ساتھ ساتھ مغربی سرحد پر بھی شکست فاش ہو گی۔ بھارت نے افغانستان کے پیچھے اپنا ”چہرہ“ چھپانے کی کوشش کی ہے۔ لیکن جواب ملا ہے۔ آگے بھی ”کرارا“ جواب ملے گا۔ افغانستان بے شک اپنا سیاسی اور مذہبی قبلہ تبدیل کر لے۔ پاکستان کو ”قبلہ“ درست کرنا آتا ہے۔ بھارت جس بھی ”شکل“ میں سامنے آئے گا، اسے ”مشکل“ ہو گی۔

نوٹ: ادارے کا لکھاری کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں

Categories: بلاگ

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...