دہشتگردوں کے خلاف آپریشن ناگزیر ہے

پشاور میں گورنر کی مرکزتی گفتگو
پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن) خیبرپختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی نے صوبے میں ترقی اور خوش حالی کے لیے قیام امن کو ضروری قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ملک و قوم کے دشمن دہشت گردوں کے خلاف انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن ناگزیر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایک برس میں 8 سال بوڑھی ہونے والی لڑکی 19 برس یا 152 سال کی عمر میں انتقال کرگئی، یہ کس انتہائی نایاب بیماری میں مبتلا تھی؟
ملاقات کا پس منظر
گورنر خیبرپختونخوا کے پریس سیکریٹری کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق، گورنر فیصل کریم کنڈی کی وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات ہوئی، جس میں خیبرپختونخوا میں امن و امان کی صورت حال اور دہشت گردی کے حالیہ واقعات پر تفصیلی تبادلۂ خیال کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ملک بھر میں سونے کی فی تولہ قیمت میں 5ہزار 500روپے کی کمی
آپریشن کی تفصیلات
ملاقات میں صوبے کے مختلف اضلاع میں فتنہ الخوارج کے خلاف جاری آپریشن، پاک-افغان صورتحال پر بھی گفتگو ہوئی۔ خیبرپختونخوا میں پائیدار امن کے قیام کے لیے بھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کے خلاف مؤثر کارروائیوں پر سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: شکارپور میں ڈاکو پولیس اہلکاروں سے اسلحہ اور گاڑی چھین کر فرار
شہداء کی یاد
گورنر خیبرپختونخوا اور وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے پولیس ٹریننگ سینٹر اور نادرا آفس ڈی آئی خان پر دہشت گردوں کے حملے میں شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں میاں بیوی کی لاشیں ملنے کے کیس میں اہم پیشرفت، 11 افراد گرفتار
بحالی کا عمل
دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں پولیس ٹریننگ سینٹر اور نادرا آفس ڈی آئی خان کی متاثرہ عمارت کی ازسر نو بحالی پر بھی گفتگو کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: خواتین کو فوری انصاف فراہم کرنا اولین ترجیح ہے، محتسب پنجاب نبیلہ حاکم خان
گورنر کی رائے
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا کے عوام امن کے داعی ہیں اور صوبے کی ترقی و خوش حالی کے لیے قیام امن ناگزیر ہے۔ ان کے بقول ملک و قوم کے دشمن دہشت گردوں کے خلاف انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کی ضرورت ہے۔
وزیر داخلہ کا عزم
وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ بھارتی حمایت یافتہ دہشت گردوں کے مذموم عزائم کامیاب نہیں ہوں گے۔ وہ خیبرپختونخوا کے عوام کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ان کی کاوشوں کا احترام کرتے ہیں۔