مسلمانوں اور سکھوں کے پاس عظیم روحانی ورثہ ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم باتیں ہی نہ کریں اپنے صوفیوں کو عمل کا خراج تحسین پیش کریں

مصنف: رانا امیر احمد خاں

قسط: 192

پاکستانی دانشور کی بات

پاکستانی دانشور شفقت تنویر مرزا نے فکر و ثقافت کو موضوع بناتے ہوئے کہا کہ راہنمائی کے لیے دونوں مذاہب مسلمانوں اور سکھوں کے پاس عظیم روحانی ورثہ و اساس موجود ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم باتیں ہی نہ کرتے رہیں اپنے صوفیوں کو عمل کا خراج تحسین پیش کریں۔

بھارتی وفد کی تعریف

بھارتی وفد کے قائد سردار جگ دیو سنگھ جسوال نے صوفیہ کرام کی تعلیمات اور فکر پر بھارت اور پاکستان میں ہونے والے تحقیقی کام اور شائع ہونے والی کتب کا اجمالی جائزہ پیش کیا۔ انہوں نے اس امر پر بھرپور خوشی و مسرت کا اظہار کیا کہ مسلمانوں کے ہاں کسی تعصب اور تنگ نظری کے بغیر بابا گرونانک جی مہاراج سے اظہارِ عقیدت و احترام کیا جاتا ہے۔

سماجی کارکن کی رائے

دہلی سے آئی سماجی کارکن بپیتا چوہدری نے پاکستان میں سکھوں کے مقدس مقامات کی تزین و آرائش اور دیکھ بھال کے معیار کو سراہا اور کہا کہ ایسا صرف اس صورت ممکن ہے کہ جب اہلِ پاکستان ہمارے بڑوں اور مذہبی رہنمाओं کا احترام کرتے ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پاکستان میں اپنے مذہبی مقامات دیکھ کر یقین ہو گیا ہے کہ پاکستانی مسلمان اس طرح ہمارے سنتوں کو احترام کی نظر سے دیکھتے ہیں جیسے ہم مسلمانوں کے مذہبی رہنماؤں حضرت داتا گنج بخشؒ، حضرت میاں میرؒ، خواجہ اجمیر والےؒ، حضرت بلھے شاہؒ، حضرت وارث میرؒ اور حضرت سلطان باہوؒ سمیت دیگر صوفیاء کے عقیدت مند ہیں۔

اجتماعی خطاب

بھارت سے آئے ہوئے دیگر مہمانوں میں بوپندر سنگھ سندھو (امرتسر) پروفیسر مہندر سنگھ (لدھیانہ) نے بھی خطاب کیا اور پاکستان سٹیزن کونسل کی جانب سے بھارتی وفد کو پاکستان مدعو کرنے، پرتپاک خیرمقدم کرنے اور قابل تعریف مہمان نوازی پر سٹیزن کونسل کے چیئرمین کے طور پر راقم کا شکریہ ادا کیا۔

سیمینار کی کامیابی

رانا امیر احمد خاں نے اپنے خطاب میں سیمینار کی کامیابی کو میڈم شکیلہ رشید ایم این اے، ڈاکٹر محی الدین، میجر اقبال حسین اور کونسل کے سیکرٹری جنرل ظفر علی راجہ ایڈووکیٹ کی محنتوں کا ثمر اور ٹیم ورک کا نتیجہ قرار دیا۔

مہمانوں کی سیر

سیمینار سے پہلے بھارت سے آئے ہوئے مہمانوں کو طارق زبیری نے لاہور کے تاریخی مقامات کی سیر کرائی۔ رات گئے مہمانوں کے اعزاز میں رانا امیر احمد خاں کی قیام گاہ پر ڈنر کھانے کا اہتمام تھا جہاں صوفیانہ کلام اور گائیکی پر مبنی موسیقی کی محفل میڈم اْم ِکلثوم اور معروف شاعر نذیر قیصر کے بھرپور تعاون سے سجائی گئی۔ اس محفل میں مہمانوں نے بھی لوگ رقص کا مظاہرہ کر کے خیر سگالی کے جذبات کا اظہار کیا۔

مہمانوں کی کامیابی

راقم کے گورنمنٹ کالج لاہور کے دوست کلاس فیلو سیالکوٹ سے چوہدری عبداللطیف کے تعاون سے مہمانوں کے قیام کا انتظام چائینہ چوک کے قریب واقع ان کے اپنے ہوٹل میں کیا گیا تھا۔ اگلے روز میں نے ناشتے کے بعد ہوٹل جا کر ان کی خیریت دریافت کی اور انہیں خوش و خرم پایا۔ مہمانوں نے ہوٹل انتظامیہ کی جانب سے اپنی خاطر مدارات کی بے حد تعریف کی۔

چ购物

بھارتی مہمانوں نے لاہور میں اپنے قیام کا دوسرا دن ازخود بازاروں میں جا کر گھومنے پھرنے اور شاپنگ میں گزارا۔ اسی شام مغرب کے بعد راقم کی دعوت پر بھارتی احباب نے میرے ساتھ کاسمو پولیٹن کلب باغ جناح میں الوداعی کھانا تناول کیا۔ جہاں ان کے ساتھ خوب گپ شپ رہی۔

اختتام

اگی صبح حسبِ پروگرام ہوٹل میں ناشتے کے بعد بھارتی مہمانوں کو طارق زبیری اور میڈیم رفعت علی نے واہگہ باڈر پہنچایا جہاں سے وہ واپس بھارت روانہ ہو گئے۔

(جاری ہے)

نوٹ: یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...