این سی سی آئی اے افسر اغوا کیس؛ عدالت کی بازیابی کیلئے پولیس کو 3روزکی مہلت،مغوی کی پٹیشنر اہلیہ کے بھی لاپتہ ہونے کا انکشاف

اسلام آباد ہائیکورٹ کی مداخلت
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) اسلام آباد ہائیکورٹ نے این سی سی آئی اے افسر اغوا کیس میں بازیابی کیلئے پولیس کو 3 روز کی مہلت دیدی۔ مغوی کی پٹیشنر اہلیہ کے بھی لاپتہ ہونے پر جسٹس اعظم خان نے سوال اٹھایا کہ "گاڑی مشکوک ہے تو اسلام آباد میں کیسے چل رہی تھی؟" یہ ایک بہت سنجیدہ معاملہ ہے، شہر میں ناکے لگے ہیں اور کیمرے بھی موجود ہیں، بازیابی یقینی بنائیں ورنہ وہی کرنا پڑے گا جو دیگر بنچ کر رہے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: اداکارہ نعیمہ بٹ کو نماز کے بعد تصویر شیئر کرنا مہنگا پڑگیا
کیس کی سماعت
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں این سی سی آئی اے افسر کے اغوا کیس کی سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے مغوی ڈپٹی ڈائریکٹر کی بازیابی کیلئے پولیس کو 3 روز کی مہلت دے دی۔
یہ بھی پڑھیں: پشاور سے لنڈی کوتل تک پہنچنے میں گاڑی 4 گھنٹے تو آرام سے لگا ہی دیتی تھی، مجموعی طور پر اس کی رفتار ایک عام سے سائیکل سوارجتنی ہی ہوتی تھی۔
اہلیہ کا لاپتہ ہونا
وکیل نے دوران سماعت مغوی کی پٹیشنر اہلیہ کے بھی لاپتہ ہونے کا انکشاف کیا۔ وکیل نے کہا کہ "مجھے نہیں معلوم پٹیشنر کہاں ہیں، خدشہ ہے انہیں بھی اٹھا لیا گیا۔" پٹیشنر نے ٹیلی فون پر بتایا تھا کہ "پٹیشن واپسی کیلئے دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔" پٹیشنر کا ٹیلی فون بھی بند ہے اور ان سے رابطہ نہیں ہو رہا، مغوی کو جعلی نمبر پلیٹ والی مشکوک گاڑی میں اغوا کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ملک بھر میں 8 محرم الحرام کے جلوس: سیکیورٹی کے سخت انتظامات
عدالتی احکامات
عدالت نے کہا کہ عدم بازیابی پر سنٹرل ڈائریکٹر این سی سی آئی اے اور آئی جی خود پیش ہوں۔ جسٹس اعظم خان نے مزید کہا کہ "گاڑی مشکوک ہے تو اسلام آباد میں کیسے چل رہی تھی؟ یہ بہت سنجیدہ معاملہ ہے۔"
اغوا کی تاریخ
یاد رہے کہ مغوی افسر کا اغوا 14 اکتوبر کو شمس کالونی تھانے میں رپورٹ ہوا تھا۔