Government’s Reaction to the Dramatic Return of Chief Minister Khyber Pakhtunkhwa

اسلام آباد میں اہم سیاسی بیان
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی 30 گھنٹے بعد ڈرامائی واپسی پر کہا کہ علی امین گنڈاپور کے اغوا کا جھوٹ سامنے آگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ای پی این ایس کا حکومت پنجاب کی جانب سے پیپرا رولز میں ترمیم پر شدید تشویش کا اظہار
علی امین گنڈاپور کی واپسی پر ردعمل
عطاء تارڑ نے گنڈاپور کی واپسی کے بعد جاری ایک بیان میں کہا کہ علی امین گنڈاپور ایک غیرذمہ دار شخص ہیں، جو اپنے ساتھیوں کو چھوڑ کر بھاگ گئے تھے۔ انہوں نے ریسٹ ہاؤس میں پناہ لی اور پھر فرار ہوگئے۔ وزیر اطلاعات نے سوال کیا کہ 24 گھنٹے سے علی امین گنڈاپور کہاں چھپے ہوئے تھے؟
یہ بھی پڑھیں: توشہ خانہ ٹو کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد
مقصد اور منصوبے کا ناکام ہونا
انہوں نے مزید کہا کہ علی امین گنڈاپور نے پاکستان کا امن و امان تباہ کرنے کی کوشش کی۔ باقاعدہ مہم چلائی گئی کہ علی امین کو اغوا کیا گیا، لیکن ان کا جھوٹ سب کے سامنے آگیا ہے۔ وزیر اطلاعات نے سوال اٹھایا کہ علی امین نے یہ ڈرامہ کیوں کیا؟
یہ بھی پڑھیں: ہری پور میں پی ٹی آئی کا ورکرز کنونشن: عمران خان کی رہائی کے لئے ہر کال پر لبیک کہیں گے:عمر ایوب
جھوٹ کا بے نقاب ہونا
عطاء تارڑ نے کہا کہ جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے، اور ان کا جھوٹ پوری دنیا کے سامنے بے نقاب ہو گیا ہے۔ ان کا منصوبہ بری طرح ناکام ہو چکا ہے، اور وہ سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کا ارادہ رکھتے تھے۔ جب ان کے تمام منصوبے ناکام ہوگئے تو یہ اپنے لوگوں کو چھوڑ کر بھاگ گئے۔
9 مئی کے واقعات کی حقیقت
عطاء تارڑ نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات میں ان کے خلاف تمام ثبوت ریکارڈ پر موجود ہیں۔ عمر ایوب، شاندانہ گلزار، بیرسٹر سیف اور دیگر کے بیانات کی قلعی کھل گئی ہے۔ تحریک انتشار کا مکروہ چہرہ پوری قوم نے دیکھ لیا ہے۔ ہمارا مؤقف درست ثابت ہوا ہے، اور ان کا منصوبہ ناکام ہو گیا ہے۔