سیاسی اتحاد کی رجسٹریشن درخواست ؛تینوں درخواست گزاروں نے درخواست سے لاتعلقی کااظہار

الیکشن کمیشن میں سیاسی اتحاد کی درخواست پر سماعت
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) الیکشن کمیشن میں سیاسی اتحاد کی رجسٹریشن درخواست پر سماعت کے دوران تینوں درخواست گزاروں نے درخواست سے لاتعلقی کا اظہار کردیا۔ ممبر پنجاب نے کہا کہ اس درخواست کا فرانزک ہونا چاہئے، لیگل ایڈوائزر سے مشورہ کریں، غلطی سے درخواست دی تو معافی مانگ لیں۔
یہ بھی پڑھیں: جسٹس طارق محمود جہانگیری ڈگری کیس: جسٹس آغا فیصل کا سماعت سے انکار
درخواست کی سماعت کی تفصیلات
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق، الیکشن کمیشن میں سیاسی اتحاد کی رجسٹریشن درخواست پر سماعت ہوئی، ممبر بلوچستان شاہ محمد جتوئی کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے سماعت کی۔
یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی انسٹیٹیوٹ آف یورولوجی میں فعال ہونے والا گردوں کا ڈائلسز سینٹر مریضوں کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں : حنیف عباسی
مشترکہ انتخابی نشان کی استدعا
درخواست میں مشترکہ انتخابی نشان الاٹ کرنے کی استدعا کی گئی، تاہم تینوں درخواست گزاروں نے درخواست سے لاتعلقی کا اظہار کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر زمیندار کی غیرقانونی حراست سے 6 افراد بازیاب
ریکارڈ کی فراہمی کی درخواست
مصطفی نواز کھوکھر نے ریکارڈ کی فراہمی کی درخواست دائر کردی، اور کہا کہ تحریک تحفظ آئین کے نام سے محمود اچکزئی کی سربراہی میں اتحاد قائم ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: سوات پولیس اور سی ٹی ڈی کی مشترکہ کارروائی، کئی مقدمات میں مطلوب 3 دہشتگرد ہلاک
الیکشن کمیشن کی مداخلت
ممبر پنجاب نے کہا کہ خود سے تو نوٹس جاری نہیں کیا، کسی نے تو درخواست دی ہوگی۔ الیکشن کمیشن حکام نے کہا کہ درخواست پاکستان امن تحریک کے لیٹر ہیڈ پر موصول ہوئی ہے۔ ممبر پنجاب نے کہا کہ اس درخواست کا فرانزک ہونا چاہئے، لیگل ایڈوائزر سے مشورہ کریں، غلطی سے درخواست دی تو معافی مانگ لیں۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ اگر اب ڈر گئے ہیں تو درخواست واپس لیں، ورنہ کارروائی ہوگی۔
درخواست مسترد کرنے کی استدعا
مصطفی نواز کھوکھر نے درخواست مسترد کرنے کی استدعا کردی، اور الیکشن کمیشن نے درخواست گزاروں سے تحریری بیانات طلب کرلئے۔ ممبر بلوچستان نے کہا کہ الیکشن کمیشن مناسب حکم جاری کرے گا۔