سیاسی اتحاد کی رجسٹریشن درخواست ؛تینوں درخواست گزاروں نے درخواست سے لاتعلقی کااظہار
الیکشن کمیشن میں سیاسی اتحاد کی درخواست پر سماعت
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) الیکشن کمیشن میں سیاسی اتحاد کی رجسٹریشن درخواست پر سماعت کے دوران تینوں درخواست گزاروں نے درخواست سے لاتعلقی کا اظہار کردیا۔ ممبر پنجاب نے کہا کہ اس درخواست کا فرانزک ہونا چاہئے، لیگل ایڈوائزر سے مشورہ کریں، غلطی سے درخواست دی تو معافی مانگ لیں۔
یہ بھی پڑھیں: بنوں: نرس کی خودکشی کا معاملہ، عدالت کا قبر کشائی اور دوبارہ پوسٹ مارٹم کا حکم
درخواست کی سماعت کی تفصیلات
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق، الیکشن کمیشن میں سیاسی اتحاد کی رجسٹریشن درخواست پر سماعت ہوئی، ممبر بلوچستان شاہ محمد جتوئی کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے سماعت کی۔
یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف کے 4 بڑے مطالبات کیا ہیں۔۔۔؟ اسد قیصر نے تفصیلات بتا دیں
مشترکہ انتخابی نشان کی استدعا
درخواست میں مشترکہ انتخابی نشان الاٹ کرنے کی استدعا کی گئی، تاہم تینوں درخواست گزاروں نے درخواست سے لاتعلقی کا اظہار کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: ملیر جیل سے 213 قیدی فرار ہوئے، 78 کو گرفتار کرلیا: آئی جی سندھ
ریکارڈ کی فراہمی کی درخواست
مصطفی نواز کھوکھر نے ریکارڈ کی فراہمی کی درخواست دائر کردی، اور کہا کہ تحریک تحفظ آئین کے نام سے محمود اچکزئی کی سربراہی میں اتحاد قائم ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کو مرحلہ وار ختم کرنے کا فیصلہ
الیکشن کمیشن کی مداخلت
ممبر پنجاب نے کہا کہ خود سے تو نوٹس جاری نہیں کیا، کسی نے تو درخواست دی ہوگی۔ الیکشن کمیشن حکام نے کہا کہ درخواست پاکستان امن تحریک کے لیٹر ہیڈ پر موصول ہوئی ہے۔ ممبر پنجاب نے کہا کہ اس درخواست کا فرانزک ہونا چاہئے، لیگل ایڈوائزر سے مشورہ کریں، غلطی سے درخواست دی تو معافی مانگ لیں۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ اگر اب ڈر گئے ہیں تو درخواست واپس لیں، ورنہ کارروائی ہوگی۔
درخواست مسترد کرنے کی استدعا
مصطفی نواز کھوکھر نے درخواست مسترد کرنے کی استدعا کردی، اور الیکشن کمیشن نے درخواست گزاروں سے تحریری بیانات طلب کرلئے۔ ممبر بلوچستان نے کہا کہ الیکشن کمیشن مناسب حکم جاری کرے گا۔








