بھارتی پنجاب کے سابق ڈی جی پی کے بیٹے کی موت کا معاملہ مزید الجھ گیا

نیا موڑ: عاقل اختر کی موت کا مقدمہ

چندی گڑھ (ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارتی پنجاب کے سابق ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) محمد مصطفیٰ، ان کی اہلیہ اور دیگر اہل خانہ کے خلاف ان کے بیٹے عاقل اختر کی موت کے مقدمے میں نیا موڑ آ گیا ہے، کیونکہ ایک دوسرا ویڈیو سامنے آیا ہے جس میں متوفی نے اپنے ہی پہلے الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر پولیس میں ہڑتال، اسلام آباد پولیس کے 2000 اہلکار طلب

پولیس کی تحقیقات اور مقدمہ

انڈیا ٹوڈے کے مطابق پولیس نے محمد مصطفیٰ، ان کی اہلیہ سابق وزیر رضیہ سلطانہ، بیٹی اور بہو کے خلاف قتل اور سازش کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کر رکھا ہے، جب کہ واقعے کی تحقیقات کے لیے خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) بھی قائم کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ملک بھر میں فی تولہ سونے کی قیمت ساڑھے تین لاکھ روپے ہوگئی

عاقل اختر کی پراسرار موت

عاقل اختر، جو سابق ڈی جی پی (ہیومن رائٹس) محمد مصطفیٰ اور سابق وزیر و کانگریس رہنما رضیہ سلطانہ کے بیٹے تھے، چند دن قبل پنجکولا کے اپنے گھر میں پراسرار حالات میں مردہ پائے گئے۔ موت سے کچھ دن پہلے عاقل نے ایک ویڈیو ریکارڈ کیا تھا جس میں انہوں نے الزام لگایا کہ ان کے والد کا ان کی اہلیہ سے ناجائز تعلق ہے، اور اہلِ خانہ ان کے قتل کی سازش کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پارٹی پالیسی کے خلاف ورزی پر سینیٹر سیف اللہ ابڑو کو شوکاز نوٹس جاری

عاقل کا دعوی اور ویڈیو کی اہمیت

عاقل نے ویڈیو میں یہ بھی دعویٰ کیا کہ انہیں جھوٹے مقدمات میں پھنسایا گیا، زبردستی بحالی مرکز (rehab) بھیجا گیا، اور ان کی کاروباری آمدنی روک دی گئی۔ انہوں نے ذہنی اذیت، جسمانی تشدد اور جھوٹے کیسز کی دھمکیوں کا بھی ذکر کیا۔

یہ بھی پڑھیں: پشاور ہائیکورٹ نے نومنتخب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے انتخاب کیخلاف درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا دیا

پڑوسی کی شکایت

یہ ویڈیو ان کے پڑوسی شمش الدین چوہدری نے پولیس کو جمع کرایا، جنہوں نے اس واقعے کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے تحریری شکایت بھی دی۔ شمش الدین کی شکایت میں کہا گیا کہ عاقل کی موت مشکوک حالات میں ہوئی ہے اور ویڈیو میں ان کے بیانات واضح طور پر خطرے کی نشاندہی کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ٹاپ ٹیم کیخلاف ڈیبیو بڑے اعزاز کی بات ہے، قومی کرکٹرعرفان خان نیازی

پولیس کا مطالبہ

شکایت میں پولیس سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ عاقل کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس، ڈیجیٹل شواہد، کال ریکارڈز، پوسٹ مارٹم رپورٹ اور اہل خانہ کے ممکنہ کردار کی جامع جانچ کی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: شمالی کوریا کے رہنما اپنی بکتر بند ٹرین میں چین کے دورے پر روانہ ہو گئے

دوسرا ویڈیو منظر عام پر

تاہم اب ایک دوسرا ویڈیو منظرِ عام پر آیا ہے جس میں عاقل اپنے اہل خانہ کو کلین چٹ دیتے ہوئے کہتا ہے کہ پہلے جو الزامات اس نے لگائے تھے وہ بے بنیاد تھے۔ اس ویڈیو میں وہ کہتا ہے کہ وہ ذہنی طور پر بیمار تھا اور "شیزوفرینیا" (schizophrenia) میں مبتلا تھا، اسی بیماری کے دوران اس نے وہ الزامات لگائے۔

یہ بھی پڑھیں: اداکارہ علیزے شاہ کی سوشل میڈیا پر بولڈ ویڈیو وائرل

عاقل کا اعتراف

عاقل ویڈیو میں کہتا ہے “میری بہن میرا بہت خیال رکھتی تھی، وہ مجھے دوائی دیتی تھی، مگر میں سمجھتا تھا کہ وہ زہر دے رہی ہے، اس لیے دوائی نہیں لیتا تھا۔ وہ مزید کہتا ہے “اللہ کا شکر ہے کہ مجھے ایسا اچھا خاندان ملا ہے۔” تاہم ویڈیو کے آخر میں اس کا لہجہ ایک بار پھر بدل جاتا ہے، اور وہ کہتا ہے “دیکھتے ہیں زندگی میں کیا ہوتا ہے، آخر میں یہ مجھے مار دیتے ہیں تو دیکھ لیں گے۔”

مقدمہ کی تفصیلات

پولیس کے مطابق، مقدمہ محمد مصطفیٰ، ان کی اہلیہ رضیہ سلطانہ، بیٹی اور بہو کے خلاف بھارتیا نیایا سنہیتا کی دفعات 103(1) (قتل کی سزا) اور 61 (فوجداری سازش) کے تحت درج ہے، اور تحقیقات جاری ہیں۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...