طیفی بٹ کے شناختی کوائف میں بڑے پیمانے پر جعلسازی کا انکشاف
جعلسازی کی انکشافات
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک ہونے والے طیفی بٹ کے شناختی کوائف میں بڑے پیمانے پر جعلسازی کا انکشاف ہوا ہے۔ طیفی بٹ کے پاس تین قومی شناختی کارڈز اور دو پاکستانی پاسپورٹس موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کا مقامی سطح پر تیار کردہ ہائپرسونک میزائل کا تجربہ
مختلف ناموں سے پاسپورٹس
سماء نیوز کے مطابق طیفی بٹ نے بیرونِ ملک سفر کے لیے دو مختلف ناموں سے پاسپورٹس بنوا رکھے تھے جبکہ خفیہ سفروں کے دوران مخصوص شناختی کارڈ اور پاسپورٹ استعمال کرتا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: دنیا کا سب سے بڑا پٹرول پمپ، ایک وقت میں 120 گاڑیاں فیول بھرواسکتی ہیں
دبئی کی فراری
تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ طیفی بٹ امیر بالاج قتل کیس سے ایک روز قبل اسلام آباد سے دبئی فرار ہوا۔ ریکارڈ کے مطابق، اس نے یہ سفر جعلی شناخت پر کیا۔ خواجہ تعریف گلشن کے نام سے شناختی کارڈ رکھنے والا طیفی بٹ گرفتاری سے بچنے کے لیے مختلف نام استعمال کرتا رہا۔
یہ بھی پڑھیں: مہنگی ترین ہیوی بائیکس اب کروڑوں میں نہیں صرف لاکھوں میں خریدیں، ایک سے بڑھ کر ایک۔۔۔
شناختی کارڈز کے نام
ملزم کے ایک شناختی کارڈ پر نام خواجہ تعریف گلشن، دوسرے پر تعریف بٹ، جبکہ تیسرے پر تعریف گلشن درج تھا۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش کی فوج میں بغاوت: جوابی بغاوت اور فوجی افسران کے درمیان اقتدار کی جنگ کی کہانی
پاسپورٹس کی جعلسازی
طیفی بٹ کے دو پاسپورٹس بھی مختلف ناموں سے تیار کیے گئے تھے۔ شناختی کوائف اور سفری دستاویزات میں جعلسازی کے معاملے پر متعلقہ اداروں نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
پولیس مقابلہ
واضح رہے کہ طیفی بٹ چند روز قبل سی سی ڈی پولیس کے مبینہ مقابلے میں مارا گیا تھا۔








