وطن عزیز میں سیاسی مفاہمت، شائستگی، امن، بھائی چارے اور آئین و قانون کی حکمرانی کا ماحول پیدا کرنے کے لیے اپنا مثبت کردار ادا کریں

تعارف
مصنف:رانا امیر احمد خاں
قسط:194
یہ بھی پڑھیں: پاکستان علما کونسل کا آئندہ جمعہ یوم استحکام پاکستان کے طورپر منانے کا اعلان
مکہ و مدینہ کا سفر
میجر خالد نے ہم سے اجازت چاہی۔ ہم نے ان کی عمدہ مہمان نوازی اور ہر طرح خیال رکھنے پر ان کا دلی شکریہ ادا کرتے ہوئے انہیں رخصت کیا۔ مکہ و مدینہ دونوں متبرک مقامات پر ہمارا قیام 13 روز تک رہا۔ مکہ شریف میں 5 روزہ قیام کے دوران روزانہ صبح و شام طواف کرنے کی سعادت حاصل کرنے، پاکستانی ریسٹورنٹ میں چہل قدمی کرتے ہوئے جا کر اپنی پسند کے پاکستانی کھانوں، ناشتوں سے لطف اندوز ہونے، پاکستانی ڈرائیور کے ساتھ ٹیکسی میں تاریخی مقامات کی زیارت کرنے اور بیگم بیٹی کے ہمراہ آزادانہ گھومنے پھرنے کا بہت لطف آیا۔ مدینہ شریف میں چھ روزہ قیام کا کچھ زیادہ مزا رہا۔ پروگرام کے مطابق 29 مئی 2007ء کو ہماری لاہور واپسی ہو گئی۔
یہ بھی پڑھیں: گوگل کے جرمانے کی رقم پوری دنیا کی آمدن سے بھی زیادہ: ’اس قدر رقم کے لیے کوئی الفاظ نہیں‘
پریس ریلیز 21-6-2007
سٹیزن کونسل آف پاکستان کی مجلس عاملہ کے اجلاس منعقدہ لاہور میں ایک قرارداد کے ذریعے ملک میں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کو یقینی بنانے کے لیے اپوزیشن جماعتوں اور حکومت میں محاذ آرائی کی بجائے مفاہمت کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ قرارداد کا متن درج ذیل ہے:
”سٹیزن کونسل آف پاکستان کا یہ اجلاس وطن عزیز کے موجودہ حالات میں یہ محسوس کرتا ہے کہ اس وقت حکومت اور اپوزیشن دونوں کو اپنی اپنی قومی ذمہ داریاں پوری کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ جمہوری اقدار اور آئین کے تقاضے پورے کرتے ہوئے ملک میں آزادانہ، منصفانہ اور غیر جانبدارانہ انتخابات کرانے کے لیے شفاف اقدامات کیے جانے چاہئیں، دونوں طرف سے منفی سیاست اور محاذ آرائی ختم کر کے قومی مفاہمت کے لیے کام کیا جائے اور انتخابات کے لیے ایسے اقدامات کئے جائیں جن پر اپوزیشن اور حکومت دونوں کا مکمل اتفاق ہو۔ ا?ج ضرورت اس امر کی ہے کہ الیکشن کمیشن، اپوزیشن اور حکمران حلقے انتخابات سے بہت پہلے باہم مل بیٹھ کر سیاسی اور انتخابی سرگرمیوں کے لیے ایک متفقہ ضابطہ اخلاق تیار کرکے اس پر عمل درآمد کروانے کے لیے وطن عزیز میں سیاسی مفاہمت، شائستگی، امن، بھائی چارے اور آئین و قانون کی حکمرانی کا ماحول پیدا کرنے کے لیے اپنا مثبت کردار ادا کریں۔“
اداروں کی مضبوطی اور استحکامِ پاکستان
راقم مئی 2007 ء کے آخری ہفتہ میں عمرہ کی سعادت حاصل کر کے واپس پاکستان پہنچا تو ہمدرد شوریٰ کے سیکرٹری محترم علی بخاری کی جانب سے اگلے ہفتے بدھ 7 جون کو منعقد ہونے والے ماہانہ اجلاس میں بطور مہمان سپیکر خطاب کرنے کے لیے مدعو کیا گیا تھا۔ یوں تو میں بطور ممبر ہمدرد مجلس شوریٰ ہر مہینے شوریٰ کے اجلاس میں شامل ہوتا ہوں اور موقعہ ملنے پر اپنے خیالات کا اظہار بھی کرتا ہوں لیکن اس مرتبہ مجھے پروفیسر ڈاکٹر مسکین حجازی اور جسٹس (ر) لاہور ہائی کورٹ محترم جسٹس اللہ نواز کے ساتھ اجلاس ھٰذا میں ”پاکستان کی موجودہ صورتحال اداروں کی مضبوطی اور استحکام پاکستان“ کے موضوع پر خصوصی خطاب کی دعوت دی گئی تھی۔
(جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔